چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم سے مستفید سیاستدان کم ہیں لیکن وہ نمایاں ہیں۔
چیف جسٹس نے یہ ریمارکس نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست کی سماعت کے دوران دیے۔
دوران سماعت وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ نیب ترامیم سے بری یا فائدہ حاصل کرنے والوں میں سیاستدان بہت کم ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیب ترامیم سے بری ہونے والے افراد 2019 اور2021 کے نیب آرڈیننس سے ہوئے۔
دوران سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ کیا احتساب قانون میں رد و بدل سے گورننس پر فرق آیا تو عوام کے بنیادی حقوق کیسے متاثر ہوئے؟
انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ بنیادی حقوق یا تو متاثر ہوتے ہیں یا نہیں ہوتے، پارلیمنٹ کی قانون سازی کو کوئی شہری سپریم کورٹ میں چیلنج کیسے کرسکتا ہے؟
جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا کہ پارلیمنٹ سزائے موت ختم کردے تو کیا متاثرین کی درخواست پر سپریم کورٹ بحال کرسکتی ہے؟
وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ اگر عدالت کے سامنے درخواستیں آئیں تو ہر قانون سازی میں نقص نکلیں گے۔
وفاقی حکومت کے وکیل نے مزید کہا کہ نیب ترامیم سے بری یا فائدہ حاصل کرنے والوں میں سیاستدان بہت کم ہیں۔
اس پر چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ نیب ترامیم سے مستفید سیاستدان کم ہیں لیکن جو ہیں وہ نمایاں ہیں۔
Comments are closed.