قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 17 انکوائریز کی منظوری دے دی گئی ہے۔
قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے گزشتہ 3 سال سے زائد عرصہ میں 535 ارب روپے بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کیے جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔
نیب ایگزیکٹو بورڈ نے جعلی بینک اکاؤنٹ اسکینڈل میں پبلک آفس ہولڈرز، لیگل پرسنز کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی۔
نیب نے جعلی بینک اکاؤنٹ اسکینڈل میں اومنی گروپ کی متعلقہ شوگر ملز کے مالکان، ڈائریکٹرز، سمٹ بینک لمیٹڈ کے عملے کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی ہے۔
اس کے علاوہ نیب نے او جی ڈی سی ایل کے افسران، اسحاق ملک سٹی ہاؤسنگ اسکیم پرائیویٹ لمیٹڈ، کیپٹن محمد اعجاز ہارون سابق منیجنگ ڈائریکٹر پی آئی اے، علی طاہر قاسم چیف کمر شل آفیسر پی آئی اے، طارق محمود شیخ چیف ایگزیکٹیو آفیسر میسرز ایئرانٹرنیشنل پرائیویٹ لمیٹڈ اور دیگر، اکبر ناصر خان سابق چیف آپریٹنگ آفیسر پنجاب سیف سٹی اتھارٹیرز کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی ہے۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ اتھارٹی کمپنی لمیٹڈ کی انتظامیہ کے خلاف انوسٹی گیشنز کی منظوری بھی دی گئی۔
Comments are closed.