پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی نے سندھ اور وفاقی حکومت پر تنقید کے نشتر چلا دیے، صوبائی حکومت کو قانون سازی اور وفاقی حکومت کو مہنگائی پر آڑے ہاتھوں لے لیا۔
کراچی میں پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نہال ہاشمی کا کہنا تھا کہ آئین کا آرٹیکل 32 کہتا ہے بلدیاتی اداروں کو پروموٹ اور مؤثر کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو چیزیں میئر کو دے رہے ہیں اس سے بہتر ہے خود میئر بن جائیں۔
نہال ہاشمی نے سوال کیا کہ سندھ حکومت کے ماتحت اسپتالوں کو کیا دیا جاتا ہے؟ آپ سے اپنے اسپتال چل نہیں رہے، دیگر کیوں لے رہے ہیں؟
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آپ دیگر اسپتالوں کو اس لیے لینا چاہتے ہیں کہ نوکریاں بیچیں، جو لوگ ان اسپتالوں میں نوکری کررہے ہیں ان کو محروم کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ غیرقانونی تعمیرات کے لیے بل لارہے ہیں تاکہ بلڈرز کو نوازا جائے۔
وفاقی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے نہال ہاشمی نے سوال کیا کہ کیا آئی ایم ایف نے کہا سبزیاں اور مرچیں مہنگی کردو؟
ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں پٹرول سستا کردیا گیا ہے، بھارت میں پٹرول 18 روپے سستا ہوگیا، آپ کیوں نہیں کرتے؟
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا قرضہ نظر آتا ہے، اپنا قرضہ بتاؤ، نواز شریف کا بجلی گھر، ایئرپورٹ، موٹرویز نظر آتے ہیں، تم نے کیا کیا؟
Comments are closed.