نگراں وزیر نجکاری فواد حسن فواد نے پاکستان اسٹیل ملز کو مردہ اثاثہ قرار دے دیا۔
اسلام آباد میں نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد حسن فواد نے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری ہوسکتی ہے نہ ہی بحالی ہوسکتی ہے، پاکستان اسٹیل مل کو بند کرکے ایکسپورٹ پروموشن زون بنانے کی تجویز دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے، اسٹیل ملز سمیت 15 بڑے اداروں کے ذمے 2 ہزار 65 ارب قرضہ ہے، 2018 سے 2019 تک سرکاری اداروں پر 2 ہزار 542 ارب خرچ ہوئے۔
فواد حسن فواد نے کہا کہ 2020 تک اداروں کے نقصانات جی ڈی پی کے 7 فیصد کے مساوی ہیں، اس رقم سے 10 یونیورسٹیز، بھاشا ڈیم یا ایم ایل ون کا پورا ٹریک بن سکتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومتی ملکیتی اداروں کے نقصانات کہیں زیادہ بڑھ چکے، مختلف سرکاری اداروں کیلئے 779 ارب روپے کے بانڈز جاری کیے گئے۔
نگراں وزیر نجکاری فواد حسن فواد نے کہا کہ پی آئی اے کی جلد نجکاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے جون 2023 تک مجموعی نقصانات 713 ارب تک پہنچ گئے، پی آئی اے ماہانہ 12.77 ارب روپے اور یومیہ 50 کروڑ روپے نقصان کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے ذمے حکومتی گارنٹی بیسڈ قرضہ 263 ارب روپے ہے، نگراں حکومت بھی پی آئی اے کیلئے 20 ارب روپے جاری کرچکی۔
نگراں وزیر نجکاری نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات 600 ارب تک پہنچ گئے، سرکاری اداروں کو 4 سال میں 1125 ارب روپے کی گرانٹس سبسڈیز دی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے 34 جہازوں میں سے 15 گراؤنڈ ہیں، پی آئی اے کے 6 لیز شدہ جہازوں کا ماہانہ خرچہ 20 لاکھ ڈالر ہے۔
Comments are closed.