پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی کمیٹی کے ارکان نے ن لیگ سے پنجاب کی نگراں حکومت کے معاملے پر ہونے والی بات چیت کی روداد سنادی۔
پنجاب اسمبلی لاہور میں راجا بشارت، میاں اسلم اقبال اور ہاشم جواں بخت نے میڈیا سے گفتگو کی۔
راجا بشارت نے میڈیا کو بتایا کہ دوران مذاکرات ن لیگ نے اپنے دو ناموں پر زور دیا اور ہم نے اپنے دو ناموں پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ن لیگی پارلیمانی کمیٹی سے کہا کہ آپ ایسے نام نہ دیں جن پر پرچے ہوں یا قومی احتساب بیورو (نیب) میں کیسز ہوں۔
راجا بشاورت نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے جو نام نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے دیے ہیں، انہیں کسی بھی پیمانے پر جج کرلیں وہ بہتر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دوران ملاقات فیصلہ کیا گیا کہ ہمارے اور اُن کے نام اب الیکشن کمیشن میں جانے ہیں، اب وہ ہی اس پر فیصلہ کرے۔
راجا بشاورت نے کہا کہ ان کے نام ہمارے ناموں سے بہتر نہ ہوئے تو ہم اگلےفورم میں جاسکتے ہیں جو عدلیہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے جو نام دیے ہیں وہ ان کے دیے گئے ناموں سے ہر لحاظ سے بہتر ہیں، ہم یہ توقع کرتے ہیں الیکشن کمیشن آزادنہ فیصلہ کرے گا۔
میاں اسلم اقبال نے کہا کہ ہم نے احمد نواز سکھیرا اور نوید اکرم چیمہ کے نام دیے۔
انہوں نے کہا کہ احمد نواز سکھیرا نے ہمارے ساتھ بھی کام کیا ہے اور اُن کے ساتھ بھی جبکہ نوید اکرم چیمہ نے ن لیگ کے ساتھ بھی بطور چیف سیکریٹری کام کیا ہوا ہے۔
ہاشم جواں بخت نے کہا کہ 90 دن کے لیے سب سے اہم ضرورت غیر جانبداری ہے۔
Comments are closed.