نو منتخب وزیراعظم آزاد کشمیر عبدالقیوم نیازی نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا، صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے عبدالقیوم نیازی سے ان کے عہدے کاحلف لیا۔
اس سے قبل تحریکِ انصاف کے امیدوار سردار عبدالقیوم نیازی آزاد کشمیر کے 13 ویں وزیرِ اعظم منتخب ہوئے، سردار عبدالقیوم نیازی کو 33 ووٹ ملے، ان کے مقابل متحدہ اپوزیشن کے نامزد امیدوار چوہدری لطیف اکبر نے 15 ووٹ لیے۔
نو منتخب اسپیکر چوہدری انوار الحق کی صدارت میں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وزیرِ اعظم آزاد کشمیر کے انتخاب کا مرحلہ مکمل ہوا اور ان کے نام کا اعلان کیا گیا۔
طے کیے گئے طریقہ کار کے مطابق آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں ووٹنگ ہوئی، ووٹنگ مکمل ہونے کے بعد تمام اراکین ایوان سے باہر چلے گئے، پھر ووٹوں کی گنتی شروع ہوئی، گنتی مکمل ہونے پر گھنٹیاں بجائی گئیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کے اراکین ایوان میں موجود تھے جنہوں نے وزیرِ اعظم آزاد کشمیر کے لیے ووٹنگ میں حصہ لیا۔
اسمبلی کے سیکریٹری کے مطابق دونوں امیدواروں کے لیے الگ الگ پریزائیڈنگ آفیسر مقرر کیئے گئے تھے، عبدالقیوم نیازی کے لیے 3 جبکہ چوہدری لطیف اکبر کے لیے 4 کاغذاتِ نامزدگی موصول ہوئے تھے جنہیں درست قرار دیا گیا۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے سردار عبدالقیوم نیازی کو وزیرِ اعظم آزاد کشمیر کے منصب کے لیے نامزد کیا تھا جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون نے مشترکہ طور پر چوہدری اکبر کو آزاد کشمیر کے وزیرِ اعظم کے لیے امیدوار نامزد کیا تھا۔
ووٹنگ کے طریقۂ کار پر مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ امیدوار چوہدری لطیف اکبر نے اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ ووٹنگ خفیہ ہونی چاہیے، قاعدہ چہارم کو معطل کیا جائے اور خفیہ رائے شماری کی جائے۔
Comments are closed.