بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی معطل رہنما نوپور شرما کے پیغمبرِ اسلامﷺ کے خلاف گستاخانہ بیان کے بعد، بی جے پی نے اپنی پارٹی کے لیے نئے اصول بنائے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی کے نئے اصول کے مطابق اب صرف سرکاری ترجمانوں اور پینل کے ارکان کو ٹی وی مباحثوں میں آنے کی اجازت ہوگی۔
نئے اصول میں ٹی وی پر آنے والے ترجمانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ مذہبی موضوعات کے بارے میں بات نہ کریں۔
بی جے پی کے نئے اصول میں ترجمانوں سے کہا گیا کہ محدود زبان استعمال کریں، پُرجوش اور مشتعل نہ ہوں، کسی کے اکسانے پر بھی پارٹی کے نظریے اور اصولوں کی خلاف ورزی نہ کریں۔
نمائندوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ شو میں جانے سے پہلے اس موضوع کے بارے میں جان لیں، بحث کی تیاری کریں۔
تازہ قوانین کے مطابق، ترجمانوں کو پارٹی کے ایجنڈے سے انحراف نہیں کرنا چاہیے اور محتاط رہنا چاہیے کہ وہ کسی کے جال میں نہ پھنس جائیں، انہیں شوز میں غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے کیے گئے کاموں کے بارے میں عوام کو بتانے پر بھی توجہ دینی چاہیے۔
واضح رہے کہ بی جے پی ترجمان نوپور شرما نے ایک ٹی وی چینل پر اسلام اور پیغمبرِ اسلام حضرت محمدﷺ کی شان اقدس میں گستاخانہ گفتگو کی تھی۔
بعدازاں نوپور شرما کو 5 جون کو پیغمبرِ اسلام ﷺ کے خلاف مبینہ طور پر توہین آمیز ریمارکس پر بی جے پی سے معطل کر دیا گیا تھا۔
گستاخانہ بیان پر بھارت اور بیرون ملک غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ عرب ممالک میں ’بائیکاٹ انڈیا‘ مہم بھی چل پڑی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مصر، سعودی عرب اور کویت میں بائیکاٹ انڈیا کی مہم شروع ہوگئی ہے۔
Comments are closed.