ومبلڈن ٹینس چیمپئن شپ کے مینز ایونٹ کے فائنل میں نوجوان کھلاڑی اسپین کے کارلوس الکاریز نے دفاعی چیمپئن سربیا کے نوواک جوکووچ کو پانچ سیٹ کے دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے دی۔
20 سالہ اسپینش کھلاڑی نے پہلی بار ٹینس کی دُنیا کا سب سے معتبر ٹائٹل اپنے نام کیا۔
لندن کے آل انگلینڈ کلب میں کھیلے گئے مینز ایونٹ کے فائنل میں نوجوان الکاریز اور تجربہ کار نوواک جوکووچ کے درمیان ٹائٹل حاصل کرنے کی سخت جنگ ہوئی۔
پہلا سیٹ جوکووچ نے با آسانی چھ ایک سے جیتا مگر دوسرے سیٹ میں الکاریز نے فائٹ بیک کی اور ٹائی بریکر پر یہ سیٹ سات چھ سے اپنے نام کرلیا، تیسرے سیٹ میں جوکووچ حریف کے عمدہ اسٹروکس اور سروس کا مقابلہ نہ کرسکے اور چھ ایک سے یہ سیٹ ہار گئے۔
چوتھے سیٹ میں پھر جوکووچ نے ہمت دکھائی اور یہ سیٹ چھ، تین سے جیت کر مقابلہ دو، دو سیٹ سے برابر کردیا۔
دونوں کھلاڑیوں کے درمیان پانچو یں اور فیصلہ کن سیٹ میں ٹائٹل حاصل کرنے کی جنگ مزید دلچسپ ہوگئی۔
اس سیٹ کے دوران ایک موقع پر جوکووچ کچھ غصے اور مایوسی کا شکار دکھائی دیے، اُنہوں نے گیم کے وقفے کے دوران نیٹ پر اپنا ریکٹ مار کر توڑ دیا، الکاریز 4 گھنٹے 42 منٹ کے اعصاب شکن مقابلے کے بعد پہلی بار یہ ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہوئے اور جوکووچ کو مسلسل پانچویں، مجموعی طور پر آٹھویں بار ومبلڈن اور ریکارڈ 24 ویں مرتبہ گرینڈ سلم ٹائٹل جیتنے سے محروم کردیا۔
دوسری جانب جوکووچ کو 34 میچوں کے بعد ومبلڈن میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ وہ 10 برس کے بعد ومبلڈن کے سینٹر کورٹ پر میچ ہارے۔
تقسیم انعامات کی تقریب کے دوران جوکوو چ باکس میں بیٹھی اپنی فیملی کا شکریہ ادا کرتے اور اپنے بیٹے کو مُسکراتا دیکھ کر آبدیدہ ہوگئے۔
Comments are closed.