نورمقدم قتل کیس میں مدعی کے وکیل شاہ خاور کا کہنا ہے کہ پولیس کیس کو بالکل ٹھیک سمت میں لے کر جارہی ہے۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موقع واردات پر ملزم ظاہر جعفر موجود تھا اور مقتولہ کی لاش بھی پائی گئی، پولیس نے مزید تفتیش کرنی ہے جس پرملزم کا مزید جسمانی ریمانڈ مانگا۔
شاہ خاور ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ ملزم ظاہر جعفر کے موبائل فون کا ریکارڈ نکلوانا بہت ضروری ہے، امید ہے دو روز میں پولیس اپنی تفتیش مکمل کرلے گی۔
انہوں نے کہا کہ جس کے سامنے جرم ہورہا ہو اور وہ پولیس کو اطلاع نہ دے تو اس پر کارروائی ہوتی ہے، پولیس کیس کو بالکل ٹھیک سمت میں لے کر جارہی ہے۔
واضح رہے کہ آج اسلام آباد کی عدالت نے نورمقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہرجعفر کو مزید دو روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
خیال رہے کہ اسلام آباد پولیس نے 20 جولائی کی رات ملزم ظاہر کو ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا جہاں نور کے والدین کے مطابق ملزم نے تیز دھار آلے سے قتل کیا اور سر جسم سے الگ کیا تھا۔
مقدمہ میں سابق پاکستانی سفیر شوکت علی نے بتایا کہ ان کی بیٹی نور مقدم جس کی عمر 26سال ہے اس کو ملزم ظاہر نے تیز دھار آلہ سے قتل کیا،پولیس کے مطابق مقتولہ کے جسم پر تشددکے نشانات پائے گئے جب کہ سر دھڑ سے الگ تھا۔
Comments are closed.