نورمقدم قتل کیس میں مجرم ظاہر جعفر نے سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔
ظاہر جعفر نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی۔
اپنی درخواست میں انہوں نے کہا کہ ٹرائل کورٹ اور ہائیکورٹ نے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا، غلطیوں سے بھرپور ایف آئی آر پر سزا دینا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے۔
اس میں کہا گیا کہ جن شواہد کو پذیرائی دی گئی وہ قانون شہادت کے مطابق قابل قبول نہیں۔
اس میں استدعا کی گئی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا سزائے موت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دیا جائے۔
واضح رہے کہ نور مقدم کو قتل کرنے والے مجرم ظاہر جعفر کو ٹرائل کورٹ نے ایک جرم میں عمر قید جبکہ دیگر میں سزائے موت سنائی تھی۔
خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمر قید کو بھی سزائے موت میں تبدیل کردیا تھا۔
ظاہر جعفر کو مجموعی طور پر 11 سال سزا اور 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔
Comments are closed.