جدید دور کے جدید مسائل ہیں، جہاں آج کے ترقی یافتہ دور میں ٹیکنالوجی کا استعمال کثرت سے ہو رہا ہے وہیں یہ ٹیکنالوجی کا استعمال نوجوان والدین کے لیے بھی سخت پریشانی کا باعث بن رہا ہے۔
حالیہ تحقیقی مطالعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دورِ جدید میں والدین کو بچوں کے اسکرین ٹائم کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.
ہیومن بیہیویئر اینڈ ایمرجنگ ٹیکنالوجی نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں آسٹریلوی محققین کا کہنا ہے کہ سروے میں والدین نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے بچے موبائل فون کا ضرورت سے زیادہ استعمال کر رہے ہیں۔
بیشتر والدین بچوں کے ڈیجیٹل آلات ضرورت سے زیادہ استعمال کرنے کو نظر انداز کردیتے ہیں، جس کی وجہ سے دیگر مسائل جنم لیتے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ نوجوان والدین کے ڈیجیٹل آلات کے حوالے سے خیالات اور اس کے استعمال سے بچوں کے رویوں پر مرتب ہونے والے اثرات پر تحقیق کے دوران یہ انکشاف ہوا ہے کہ جو بچے اسمارٹ فونز کا غیر ضروری استعمال کرتے ہیں وہ گھر میں بحث کرنے کے عادی ہو جاتے ہیں۔
سروے میں 281 والدین کو شامل کیا گیا تھا۔ جن میں سے 75 فیصد نے ’ذہنی تناؤ، تنازع اور خاندانی اختلافات‘ کی شکایت ریکارڈ کروائی۔
والدین کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کے بچوں کی ڈیجیٹل میڈیا استعمال کرنے کی عادت ورزش میں کمی، ضرورت سے زیادہ گیمنگ، سماجی انخلاء اور نیند کے مسائل کا باعث بن رہی ہے۔
محققین کا خیال ہے کہ ایک بڑا مسئلہ والدین کے لیے معیاری ہدایات کی کمی ہے، متضاد مشوروں نے والدین کو مزید الجھن میں ڈال دیا ہے۔
تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ والدین کو سمجھانے اور انہیں تربیت دینے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنے بچوں کے اسمارٹ فونز کے استعمال کو کنٹرول کیسے کریں اور ان کے رویوں کو متاثر ہونے سے کیسے بچائیں؟
Comments are closed.