20 سالہ اطالوی نوجوان نے اپنے اوپر ہونے والے شارک کے حملے کو کیمرے کی انکھ میں محفوظ کر لیا۔
دورِ جدید میں ہر ایک کی کوشش ہوتی ہے کہ ہر گزرتے لمحے کو جو چاہے خوشی کا ہو یا غم کا، کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کر لے۔
ایسا کچھ آسٹریلیا کے شہر کوئنز لینڈ کے ساحل پر بھی ہوا، جب میٹیو ماریوٹی نامی اٹلی سے تعلق رکھنے والے کالج کے طالب علم پر اسنارکلنگ (تیراکی) کے دوران شارک نے متعدد حملے کر دیے۔
نوجوان کی سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق آسٹریلیا کے ساحل پر خوفناک حملے کی یہ ویڈیو شارک کے آخری حملے کے بعد ریکارڈ کی گئی ہے۔
مذکورہ نوجوان نے انسٹا گرام پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ویڈیو ریکارڈ کرنے کا مقصد آخری خدا حافظ کہنا تھا۔
نوجوان کو یقین نہیں تھا کہ وہ شارک کے حملے سے بچ جائے گا۔
نوجوان نے بتایا کہ شارک کے حملے میں اس کا کافی خون بہہ گیا اور ایک ٹانگ ضائع ہو گئی۔
واضح رہے کہ میٹیو ماریوٹی پر یہ حملہ 8 دسمبر کو ہوا تھا اور اس نے مذکورہ وائرل ویڈیو اسپتال میں زیرِ علاج رہنے اور صحت یاب ہونے کے بعد 11 دسمبر کو پوسٹ کی ہے۔
نوجوان کے مطابق ابھی بھی وہ زیرِ علاج ہے اور مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہوا ہے لیکن پہلے سے بہتر ہے۔
اس نے کہا کہ مجھے اپنی متاثرہ ٹانگ کے حوالے سے ابھی علم نہیں ہے کہ ڈاکٹرز اس کے حوالے سے کیا فیصلہ کرتے ہیں، علاج کے کتنے فیصد امکانات ہیں، ٹانگ کو مکمل طور پر کاٹ دیں گے، یا ایسے ہی آدھا چھوڑ دیں گے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے کمنٹس میں جہاں صارفین مذکورہ نوجوان سے حادثے پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے اسے تسلی دے رہے ہیں وہیں کچھ یہ سوال بھی کر رہے ہیں کہ ایسے خوف ناک لمحے میں کیمرہ آن کرنے اور ویڈیو ریکارڈ کرنے کا خیال کیسے آیا؟
Comments are closed.