سابق وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی وطن واپسی کی تاریخ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، گوجرانوالہ میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی نہ گوجرانوالہ گئے ہیں۔
شہباز شریف اور مریم نواز شریف سے ملاقات کیلئے حسن نواز کے دفتر پہنچے۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف نے مشورے کیلئے بلایا اس لیے لندن آئے۔
لندن میں موجود مریم نواز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے استقبال کیلئے بڑے پیمانے پر تیاریاں ہو رہی ہیں، آج نواز شریف کے استقبال کے حوالے سے بات بھی ہو گی۔
مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی لندن میں اہم بیٹھک ہوئی ہے، جس میں اسحاق ڈار، جاوید لطیف، بلال یاسین اور عابد شیر علی شریک ہوئے، جبکہ ان رہنماؤں نے نواز شریف سے ملاقاتیں بھی کیں۔
سابق رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین نے کہا کہ پورا پاکستان نواز شریف کا منتظر ہے، نواز شریف پاکستان کو کھویا ہوا مقام واپس دلوائیں گے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کا پاکستان میں تاریخی استقبال ہوگا، پاکستان کو نواز شریف کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کرپشن کی ہوتی تو ہائی جیکر نہ بنایا جاتا، نواز شریف کی واپسی پر قانونی معاملات سے نمٹنے کی تیاری ہے۔
برجیس طاہر نے کہا کہ پاکستان میں کوئی قیادت نواز شریف کے مقابلے میں نہیں، پاکستان کو ان کی بہت ضرورت ہے۔
مسلم لیگ ن سعودی عرب کے صدر شیخ سعید نے کہا کہ پاکستان روانگی سے قبل نواز شریف کا مورال بلند ہے، اوور سیز پاکستانیوں کی بڑی تعداد نواز شریف کے ہمراہ پاکستان پہنچیں گی، نواز شریف کی واپسی سے پاکستان کی ترقی کا عمل دوبارہ شروع ہوگا۔
Comments are closed.