امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ نواز شریف کہتے تھے مجھے کیوں نکالا، آج چیئرمین پی ٹی آئی وہی بات کر رہے ہیں۔
سکھر ہائی کورٹ بار میں خطاب کرتے ہوئے امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں عوام کے لیے کوئی ریلیف نہیں، حکمراں اپنے لیے کام کر رہے ہیں، کرپشن کا خاتمہ ضروری ہے، ہم نے مل کر ملک کو مستحکم بنانا اور عوام کے مسائل حل کرنا ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کیا ان لوگوں نے کوئی اسکول یا اسپتال ٹھیک کیا؟ روٹی، کپڑا، مکان، سب سے پہلے پاکستان اور دیگر نعرے لگاتے ہیں لیکن کرتے کچھ نہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ انہوں نے ریلوے کی املاک پر صرف قبضے کیے اور کچھ نہیں کیا، معیشت شدید متاثر ہے، بجلی کے بل بڑھا دیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھتا، امن و امان خراب ہے، ژوب میں میرے جلسے میں خودکش حملہ ہوا۔
امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ خودکش حملے کے بعد شہباز شریف نے فون کر کے کہا تھا کہ میں حقائق معلوم کر کے بتاتا ہوں، شہباز شریف حکومت چلی گئی لیکن حقائق سامنے نہیں آئے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ سندھ میں بھی امن و امان کی صورتِ حال خراب ہے، چند ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہو رہی؟
امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق نے نگراں حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ آئین کے مطابق 90 دنوں میں الیکشن کرائیں۔
Comments are closed.