اپوزیشن جماعتوں کا حکومت مخالف محاذ سرگرم ہو گیا، حکومت کے خلاف نواز شریف نے تحریک عدم اعتماد لانے کے لئے رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف آئینی اور قانونی آپشنز کے استعمال کے حق میں ہیں، جبکہ نون لیگ کے بعض رہنماؤں کا خیال ہے کہ پیپلز پارٹی کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نون لیگ کی سی ای سی سے منظوری کے بعد پیپلز پارٹی کوآگاہ کیا جائے گا، مولانا فضل الرحمٰن سے بات کے بعد تحریک عدم اعتماد کی حکمت عملی طے کی جائے گی، جبکہ تحریک عدم اعتماد پر ایک مؤقف اپنانے کے بعد رابطے شروع کئے جائیں گے۔
ذرائع نے مزید بتایاکہ پیپلز پارٹی کو ق لیگ سے رابطے کا ٹاسک دیا جائے گا، جہانگیر ترین کے ساتھ 6 ایم این ایز سے بھی پیپلز پارٹی بات کرسکتی ہے۔
جہانگیر ترین سے مخدوم احمد محمود پہلے ہی رابطے میں ہیں، حکومت کے ناراض ارکان میں سےکچھ کا تعلق پنجاب اور باقی کا کے پی کے سے ہے۔
Comments are closed.