پاکستان کا سبز ہلالی پرچم بھی اب خلا میں جائے گا، نمیرا سلیم 5 اکتوبر کو امریکا سے اسپیس شپ کے ذریعے تاریخی اڑان بھریں گی۔
نمیرا سلیم اس سے قبل وطن کے جھنڈے کو قطب شمالی اور قطب جنوبی میں بھی لہرا چکی ہیں۔
مشکل نہیں مشکل ترین چیلنجز کا مقابلہ کرنے، کامیابیاں سمیٹنے اور اعزازات اپنے نام کرنے والی پاکستان کی پرعزم بیٹی نمیرا سلیم 5 اکتوبر کو پاکستان کا جھنڈا خلا میں لہرائیں گی۔
چیلنجز کے حوالے سے کلکٹر آف فرسٹس کے طور پر جانے جانی والی نمیرا سلیم امریکا سے کمرشل اسپیس شپ کے ذریعے خلا کا سفر کریں گی اور پہلی پاکستانی خلا باز کا اعزاز بھی اپنے نام کریں گی۔
موناکو میں قیام پذیر نمیرا سلیم کو حکومت پاکستان نے 2006 میں پہلی پاکستانی خلا باز کے طور پر لانچ کیا، جب انہوں نے کمرشل خلائی پرواز کا ٹکٹ خریدا اور پھر 17 سال اس تاریخی موقع کا انتظار کیا۔
گزشتہ 25 سال سے گلوبل اسپیس انڈسٹری میں کام کرنے اور نام بنانے والی نمیرا سلیم نے بچپن سے ستاروں پہ کمند ڈالنے کا خواب دیکھا، جو اب حقیقت میں بدلنے اور مادر وطن کا نام روشن کرنے والا ہے۔
کلکٹر آف فرسٹس نمیرا سلیم اس سے قبل وطن کے جھنڈے کو قطب شمالی اور قطب جنوبی میں بھی لہرا چکی ہیں، یہی نہیں وہ 2008 میں ماؤنٹ ایورسٹ پر اسکائی ڈائیو بھی لگا چکی ہیں۔
نمیرا سلیم کی ابتدائی تعلیم
1975ء میں پاکستان کے شہر کراچی میں پیدا ہونے والی نمیرا سلیم نے ہوفسٹرا یونیورسٹی، نیویارک سے بین الاقوامی تجارت میں بیچلرز کیا اور کولمبیا یونیورسٹی سے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔
تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ پاکستان واپس آئیں اور یہاں اقوام متحدہ کے کلچرل ایکسچینج پروگرام کے تحت بننے والی بین الاقوامی اکنامکس اور بزنس مینجمنٹ ایسوسی ایشن کی صدر منتخب ہوئیں۔
1997ء میں نمیرا یورپی ملک موناکو منتقل ہوگئیں۔ نمیرا نا صرف ایک خلا باز ہیں بلکہ وہ ایک فنکارہ بھی ہیں۔ شاعری، مجسمہ نگاری اور موسیقی میں بھی نمیرا نے کام کر رکھا ہے۔ اُن کی پینٹنگز امن جیسے موضوع پر ہوتی ہیں۔
گزشتہ 17 سال سے نمیرا ’ورجین گروپ‘ کے تعاون سے خلائی سیاحت کے فروغ کیلئے کوشاں ہیں۔
Comments are closed.