بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

نمبر پورے نہ ہوتے تو وزیراعظم اتنا نہ گھبراتے، بلاول بھٹو زرداری

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے نمبرز پورے نہ ہوتے تو کیا وزیراعظم عمران خان اتنا گھبراتے؟۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کو گالی دینا تو گالی کی توہین ہوگی، ہارا ہوا شخص گالیاں دینا اور بال ٹیمپرنگ کرنا شروع کردیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد عمران خان کے خلاف نہیں بلکہ معاشی بحران اور اس حکومت کی خارجہ پالیسی کے خلاف ہے، جس نے پاکستان کو دنیا میں تنہا کردیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ 25سال پہلے سیاست میں اس لیے نہیں آئے تھے کہ آلو ٹماٹر کی قیمت پتا کریں۔

پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ عمران خان ایک غیر جمہوری آدمی ہے جو فکسڈ میچ پر یقین رکھتا ہے، پارلیمان میں کسی کو ووٹ ڈالنے سے روکنا آئین و قانون کی خلاف ورز ی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان صرف دھاندلی کرنا جانتا ہے، وزیر اعظم اب دھاندلی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم ہر قیمت پر اس ہارے ہوئے شخص کو دھاندلی کی اجازت نہیں دیں گے۔

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نیازی کو سرپرائز ملنے ہی والا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان، چیف جسٹس آف اسلام آباد ہائیکورٹ اور چیف الیکشن کمشنر سے اپیل ہے کہ کسی ممبر کو اپنا ووٹ ڈالنے سے روکا نہ جائے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایم کیو ایم کے ساتھ مسائل رہے ہیں، پی پی پی اور ایم کیو ایم اگر مل کر سندھ کے مسائل کا مقابلہ کرتے ہیں تو بہتر نتائج نکل سکتے ہیں۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ ایم کیو ایم کو ایک سازش کے تحت ہم سے دور کیا گیا، کل ایم کیو ایم کی قیادت سے ہماری قیادت کی بات چیت ہوگی۔

حکومت نے اپنی اتحادی جماعت ق لیگ کو راضی کرنے کی کوششیں تیز کردیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم کے پاس اب صرف چند دن رہ گئے، پوچھتا ہوں آپ کیسے آئندہ سالوں کے منصوبوں کا اعلان کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں عدم اعتماد جیتنا ہے، اس کے بعد انتخابی اصلاحات کرنی ہیں اور صاف اور شفاف الیکشن کروانے ہیں۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ اتحادیوں کی بات چیت پر زیادہ بات نہیں کروں گا، عمران خان کا عدم اعتماد سے پہلے ڈی چوک کا جلسہ خود کو بچانے کی آخری کوشش ہے۔

حکومت نے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کا فیصلہ کرلیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم عدم اعتماد کے بعد صاف اور شفاف الیکشن کی طرف بڑھنا چاہ رہے ہیں تاکہ ایک نئی حکومت آئے، جس کے پاس عوام کا مینڈیٹ ہو اور وہ حکومت ہمیں تمام مشکلات سے نکالے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے درخواست ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کا جلد از جلد فیصلہ سنائے، ہمارے لانگ مارچ نے ثابت کر دیا کہ عوام کا اعتماد اس حکومت پر سے اٹھ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا حق ہے کہ ہم عدم اعتماد لے کر آئیں، وزیر اعظم گھبرا گیا ہے اور گالی دینے پر اتر آیا ہے، عمران خان کو شکست نظر آ رہی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.