وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کا کہنا ہے کہ کل نعمان نیاز نے شو نہیں ہونے دیا، یہ کسی کے والد کا ٹی وی نہیں اور نہ کسی کے والد کا شو ہے، ملک کا صدر اور وزیراعظم بھی ایسا نہیں کہہ سکتا کہ’ میں شو نہیں کروں گا تو کوئی نہیں کرے گا‘۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں بات کرتے ہوئے وزیر مملکت علی محمد خان نے کہاکہ سرکاری ٹی وی کے اینکر نعمان نیاز کو ایک لاکھ بار سوچنا چاہئے تھا وہ جو بات کررہے تھے، جبکہ شعیب اختر نے اپنے مزاج کے خلاف شائستگی اور صبر سے کام لیا، نعمان نیاز نے حد کر دی، وہ اپنی حیثیت دیکھیں اور شعیب اختر کی حیثیت دیکھیں۔
علی محمد خان نے کہا کہ شعیب نے ملک کا جھنڈا اونچا کیا ہے، اُن کی ایک بال نے ہندوستان قوم کو خاموش کیا، ٹی وی پروگرام میں نیشنل ہیرو کے ساتھ بین الاقوامی اسٹار تھے، دنیا دیکھ رہی تھی، خوشی کا سماں تھا۔
وزیر مملکت نے کہاکہ ووین رچرڈ زسمیت سب اسٹار آئے تھے، نیاز بہادر نے شو نہیں ہونے دیا، نعمان نیاز نے پانچ عہدے کیوں رکھے ہیں؟ انہوں نے اسٹار کی بے عزتی کی ہے، یہ شعیب کی نہیں قوم کی، میری بے عزتی ہے۔
وزیر مملکت نے کہاکہ ڈاکٹر نیاز کو سپورٹ کرنے والے سے کہتا ہوں ایسا نہ کریں، جو ہوگا سامنے آجائے گا، وزیراعظم بھی اس واقعہ پر افسردہ ہوئے ہیں کہ اسٹار کے ساتھ کیا کیا ہے ، کابینہ میں بھی یہ معاملہ زیر بحث آیا، سب نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے ایکشن لیا ہے، نعمان نیا زکو ہٹایا جائے، شعیب کو آف ایئر کرنا بہت ہی معیوب کام ہوا ہے، شعیب کو آف ایئر کرنا ایسا ہے کہ مظلوم کو سزا دی جائے، فواد صاحب نے کمیٹی بنائی ہے، اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
وزیر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ شعیب اختر سے قوم پیار کرتی ہے، قوم شعیب اختر کے ساتھ کھڑی ہوئی ہے۔
Comments are closed.