سندھ ہائیکورٹ میں دعا زہرہ بازیابی کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اقبال کلہوڑو نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ نظر رکھی جائے بچی غیر قانونی طریقے سے سرحد پار نہ کرسکے۔
سندھ ہائیکورٹ میں دعا زہرہ کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس اقبال کلہوڑو اور جسٹس آغا فیصل نے کی، دعا کے والدین عدالت میں پیش ہوئے۔
دعا زہرہ بازیابی کیس میں آئی جی سندھ کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی، عدالت نے سابق آئی جی کامران فضل کو جاری شوکاز نوٹس واپس لے لیا۔
دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ایسا نہ ہو کہ بچی سرحد پار کر جائے، جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں ایف آئی اے کو پابند کر دیں کہ بچی باہر نہ جائے ۔
دعا کے والد نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے پاس دعا زہرہ کا پاسپورٹ موجود ہے، عدالت نے کہا کہ ہم دعا زہرہ کے پاسپورٹ کو بلاک کرنے کا کہہ دیتے ہیں۔
جسٹس اقبال کلہوڑو نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ نظر رکھی جائے بچی غیر قانونی طریقے سے سرحد پار نہ کرسکے، ہمارا مقصد صرف یہ ہے کہ بچی کو عدالت میں پیش کریں۔
عدالت نے دعا کے والد سے کہا کہ ان شاء اللّٰہ آپ کی بچی آپ کو مل جائے گی۔
کیس کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ بچی کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں، ایف آئی اے کو دعا کی بازیابی میں پولیس کیساتھ معاونت کی ہدایت کی جائے۔
جسٹس آغا فیصل نے ریمارکس دیئے کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ ہمیں بتائیں جو ادارہ تعاون نہیں کر رہا، جسٹس اقبال کلہوڑو نے اے جی سندھ سے مکالمہ کیا کہ آپ ہمارے پاس کسی بھی وقت آسکتے ہیں ۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 10 جون تک کیلئے ملتوی کر دی۔
Comments are closed.