ایشیا کپ 2022 میں سپر فور مرحلے میں پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد افغانستان کو شکست دے کر نا صرف فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا بلکہ افغانستان اور بھارت دونوں کو فائنل کی دوڑ سے باہر کردیا۔
پاکستان کو اس میچ میں فتح اور ایونٹ کے فائنل میں پہنچنے کے لیے 130 رنز کا ہدف ملا جو نسیم شاہ نے آخری اوور میں دو گیندوں پر دو چھکے لگا کر پورا کرلیا۔
ہدف کے تعاقب میں قومی بیٹرز اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ نہ کرسکے اور وقفے وقفے سے وکٹیں گنواتے رہے۔
بابر اعظم پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہوئے تو فخر زمان صرف 5 رنز کی اننگز کھیل سکے جبکہ محمد رضوان نے 20 رنز بنائے، جس کے ساتھ ہی قومی ٹیم 45 رنز پر 3 اہم وکٹوں سے محروم ہوگئی۔
ایسے میں شاداب خان نے 26 گیندوں پر 36 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم کے لیے جیت کی امیدیں روشن کیں جبکہ ان کا ساتھ افتخار احمد نے 30 رنز بنا کر دیا۔
پاکستان کے 97 اسکور پر جب شاداب خان اور افتخار احمد بھی پویلین لوٹے تو پھر پاکستانی ٹیم کے لیے رنز بنانے مشکل ہوگئے، خوشدل اور محمد نواز کا بلہ رنز نہ اگل سکا جبکہ آصف علی بھی 2 چھکوں تک محدود رہے۔
ایسے میں جب قومی ٹیم کو آخری اوور میں جیت کے لیے 11 رنز چاہیے تھے تب ٹیل اینڈر نسیم شاہ نے دو گیندوں پر دو چھکے لگا کر پاکستان ٹیم کو جیت دلوائی۔
افغانستان کی جانب سے فضل الحق فاروقی اور فرید احمد 3، 3 وکٹیں لے کر نمایاں رہے جبکہ راشد خان کے حصے میں ایک وکٹ آئی۔
پاکستان کے شاداب خان کو آل راؤنڈ پرفارمنس پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
شارجہ کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے گئے اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستانی بولرز ابتدا میں تو بجھے بجھے نظر آئے تاہم پھر افغان بیٹرز کو کھل کر نہیں کھیلنے دیا۔ جس کے ساتھ افغان ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 129 رنز ہی بناسکی۔
حضرت اللّٰہ زازئی اور رحمان اللّٰہ گرباز نے ٹیم کو 36 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا، تاہم بعد میں پاکستانی بولرز افغان بلے بازوں پر چھاگئے۔
افغان بلے باز جہاں رنز بناتے رہے وہیں وقفے وقفے کے ساتھ وکٹیں بھی گنواتے رہے۔
ابراہیم زادران 37 گیندوں پر 35 رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے، جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں حضرت اللّٰہ زازئی نے 21، رحمان اللّٰہ گرباز نے 17، کریم جنت نے 15 اور نجیب اللّٰہ زادران نے 10 رنز کی اننگز کھیلی۔
آخری لمحات میں راشد خان کے ناقابلِ شکست 18 اور عظمت اللّٰہ اورکزئی کے 10 رنز کی بدولت افغان ٹیم 129 کے ہندسے تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی۔
اس میچ میں پاکستان کے تمام بولرز ہی وکٹ کا مزہ چھکنے میں کامیاب ہوئے، تاہم حارث رؤف 2 وکٹوں کے ساتھ نمایاں رہے جبکہ شاداب خان، نسیم شاہ، محمد حسنین اور محمد نواز نے ایک ایک افغان کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں لگتا ہے کہ بعد میں کچھ اوس پڑے گی اس صورت میں ہدف کا تعاقب بہتر ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈریسنگ روم میں ماحول بہت اچھا ہے اور ٹیم جیت کے توازن کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔
افغانستان کے کپتان محمد نبی کا کہنا تھا کہ اگر ہم ٹاس جیت جاتے تو پہلے بولنگ ہی کرتے، تاہم امید ہے کہ ہم اگلی اننگز میں اچھی گیند بازی کرکے حریف کو ٹف ٹائم دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان غلطیوں کو ٹھیک کرنے کے لیے پُرامید ہیں جو گزشتہ میچز میں کر چکے ہیں۔
پلیئنگ الیون:
پاکستان کی ٹیم کپتان بابر اعظم، محمد رضوان، فخر زمان، افتخار احمد، خوشدل شاہ، شاداب خان، آصف علی، محمد نواز، نسیم شاہ، حارث رؤف اور محمد حسنین شامل تھے۔
افغانستان کی ٹیم کپتان محمد نبی کی قیادت میں حضرت اللّٰہ زازئی، رحمان اللّٰہ گرباز، ابراہیم زادران، نجیب اللّٰہ زادران، کریم جنت، راشد خان، عظمت اللّٰہ اورکزئی، نوین الحق، مجیب الرحمان اور فضل حق فاروقی پر مشتمل تھی۔
Comments are closed.