ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) شرقی کی زیر صدارت نسلہ ٹاور گرانے سے متعلق اہم کراچی میں اجلاس ہوا۔
اجلاس کے بعد ڈی سی ضلع شرقی آصف جان صدیقی نے میڈیا سے نسلہ ٹاور گرانے سے متعلق گفتگو کی ہے۔
آصف جان نے بتایا کہ نسلہ ٹاور گرانے کے لیے اشتہار کے بعد پانچ کمپنیوں نے رابطہ کیا، جن میں ایک بیرونی کمپنی نے عمارت دھماکے سے گرانے کا کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ باقی 4 پاکستانی کمپنیوں نے روایتی طریقے سے نسلہ ٹاور گرانے کی بات کی ہے۔
آصف جان صدیقی نے مزید کہا کہ پاکستانی کمپنیوں نے 2 ماہ تک روایتی انداز میں گرانے کا بتایا ہے، بدھ کے روز ان کمپنیوں کو بلارہے ہیں تاکہ پریزنٹیشن لیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ عمارت گرانے کے لیےجو باحفاظت طریقہ ہوگا وہ اپنائیں گے، ہمارا مینڈیٹ عمارت کے لیے جلد از جلد محفوظ طریقہ اپنانا ہے۔
ڈی سی شرقی نے یہ بھی کہا کہ عمارت گرانے کے لیے دھماکےکی ٹیکنیک پر بات کی گئی تاہم آج تک ملک میں دھماکے سے کوئی عمارت نہیں گرائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ تمام کمپنیوں کو سنیں گے اور فیصلہ کریں گے، عمارت ہتھوڑا چھینی سے نہیں توڑنی لیکن دیکھنا ہے کون یہ کام کرسکتا ہے۔
آصف جان صدیقی نے کہا کہ تجوری ہائٹس کے مالکان کو عمارت گرانی ہے، عمارت کے الاٹیز کی لسٹ بنائی جائے، معاوضے کی ادائیگی سے متعلق احکامات نہیں ہیں۔
Comments are closed.