پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما نذیر چوہان نے ترین گروپ سے علیحدگی کا اعلان کر دیا۔
نذیر چوہان کا کہنا ہے کہ میرا ترین گروپ سے اب کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین نے مجھے استعمال کیا، میری بیماری کے دوران فون کرکے بھی نہیں پوچھا اور نہ ہی میرے بچوں سے کوئی رابطہ کیا ہے۔
نذیر چوہان نے مزید کہا کہ میں جہانگیر ترین کی ہر پیشی پر گیا، میں نے جہانگیر ترین کو اپنا لیڈر مانا لیکن وہ اس قابل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ قیادت کا مشکور ہوں جس نے اس معاملے کا فوری نوٹس لیا، چودھری پرویز الٰہی کا مشکورہوں انہوں نے میرے لیے مضبوط موقف اپنایا۔
نذیرچوہان نے کہا کہ شہزاد اکبر نے میرے بیمار ہونے پر سب سے پہلےکال کی اور میرا حال پوچھا، میں نے شہزاد اکبر سے واضح طور پر معافی مانگی اور میں ان سے اور ان کی فیملی سے شرمندہ ہوں۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میرا ایک ہی لیڈر ہے اور رہے گا، اس کا نام عمران خان ہے ، میرا جہانگیر ترین گروپ سے کوئی تعلق نہیں، انہوں نے مجھے اپنےکیس میں استعمال کیا،جہانگیر ترین کو شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے اسپتال آکر میرا حال تک نہیں پوچھا۔
نذیرچوہان نے کہا کہ اس معاملے میں بہت سے منافق لوگوں کے چہرے سامنے آگئے۔
لاہور کی عدالت نے حکمراں جماعت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے جہانگیر ترین گروپ سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے نذیر چوہان کی رہائی کی روبکار جاری کر دی۔
اس سے قبل آج صبح سائبر کرائم کیس میں لاہور کی سیشن کورٹ نے نذیر چوہان کی ضمانت منظور کی تھی۔
عدالت نے حکم دیا تھا کہ نذیر چوہان 1 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرائیں، جس کے بعد ان کے ضمانتی مچلکے جمع کرا دیئے گئے۔
ضمانتی مچلکے جمع ہونے کے بعد ایڈیشنل سیشن جج راشد پھلروان نے ایم پی اے نذیر چوہان کی رہائی کی روبکار جاری کر دی۔
اس سے قبل وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے اپنی جماعت پی ٹی آئی کے جہانگیر ترین گروپ سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے نذیر چوہان کو معاف کر دیا۔
اس سلسلے میں شہزاد اکبر نے اسٹامپ پیپر پر صلح نامہ بھی تحریر کردیا۔
شہزاد اکبر کا اپنے بیانِ حلفی میں کہنا ہے کہ مجھے نذیر چوہان کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہو گا، نذیر چوہان نے اپنی غلطی تسلیم کر لی ہے۔
شہزاد اکبر کا اپنے بیانِ حلفی میں یہ بھی کہنا ہے کہ نذیر چوہان نے بے بنیاد الزامات پر معذرت بھی کر لی ہے۔
Comments are closed.