نگراں وزیرِ اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے مسائل مختلف حکومتوں کے ہیں، یہ معاملات ایک دن کے نہیں، نجکاری فہرست میں پی آئی اے موجود ہے۔
چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا جس کے دوران نگراں وزیرِ اطلاعات نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکومت نے نجکاری کا ایک منصوبہ دیا جس پر نگراں حکومت عمل کر رہی ہے۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ دنیا میں حکومتیں کاروبار نہیں کرتیں، ایئر لائنز اور ریلوے نہیں چلاتیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سول ایوی ایشن کے وزیر اگلے اجلاس میں آ کر بتائیں کہ کیسے نقصان ہو رہا ہے۔
مرتضیٰ سولنگی کا پی آئی اے اور پی ایس او سے متعلق بات کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ پی ایس او ایک خود مختار ادارہ ہے، وہ کیسے پی آئی اے کو تیل دے۔
سینیٹر نصیب اللّٰہ بازائی کا اظہارِ خیال
سینیٹ اجلاس کے دوران سینیٹر نصیب اللّٰہ بازائی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کے حالات بھی کرکٹ جیسے بنے ہوئے ہیں۔
پی آئی اے پروازیں منسوخی پر توجہ دلاؤ نوٹس
دوسری جانب پی آئی اے پروازوں کی منسوخی کے معاملے پر سینیٹر کامران مرتضیٰ نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا، اس دوران انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی پروازیں منسوخ ہوئیں اور بتایا گیا کہ فیول نہیں تھا اس لیے ایسا ہوا، پی آئی اے کو فیول پی ایس او نے دینا تھا، ریاست کے ایک ادارے کو ناکام بنانے کے لیے دوسرا ادارہ فیول نہیں دے رہا۔
کامران مرتضیٰ نے کہا کہ پی آئی اے کو ناکام بنانے کی پہلے بھی کوشش کی گئی، پہلے کہا گیا کہ پی آئی اے کے پائلٹس کی ڈگریاں جعلی ہیں، ہم پی آئی اے کی فلائٹس منسوخ کر کے دوسری ایئر لائنز کو لائسنس دے رہے ہیں۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہم کیسے اپنے ریاستی اداروں کو ناکام بناتے ہیں، ایسا بھی ہوتا ہے کہ سابقہ چیئرمین کی فیملیز پوری عمر کے لیے فری ٹکٹ لیتی ہیں۔
Comments are closed.