- مصنف, جان ویئر
- عہدہ, بی بی سی پینورما
- ایک گھنٹہ قبل
اسرائیل کے ایک سابق سینیئر انٹیلی جنس افسر نے کہا ہے کہ گذشتہ سال اکتوبر میں حماس کے مہلک حملے سے برسوں پہلے اسرائیل کے وزیر اعظم نتن یاہو نے حماس کی مالیاتی امداد کو روک کر اسے بھوکا مارنے کا موقع خود گنوا دیا تھا۔انٹیلیجنس افسر اُدی لیوی نے بی بی سی کے پینورما پروگرام کو بتایا کہ انھوں نے بنیامین نتن یاہو کو مشورہ دیا تھا کہ وہ حماس کی آمدن کو نشانہ بنائیں۔ان کا خیال ہے کہ حماس کی آمدن کے بہاؤ پر قدغن لگانے سے گروپ کی فوجی تشکیل میں رکاوٹ پیدا ہوتی لیکن انھیں افسوس ہے کہ ان کی فراہم کردہ انٹیلی جنس پر کارروائی نہیں کی گئی۔اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے ان الزامات پر اب تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
گذشتہ سال سات اکتوبر کے حملے میں حماس کے مسلح جنگجوؤں نے جنوبی اسرائیل میں داخل ہو کر تقریباً 1200 افراد کو ہلاک اور 250 سے زائد کو یرغمال بنا لیا تھا۔ جن میں سے 130 یرغمالیوں کا اب تک کوئی اتا پتا نہیں ہے۔اس حملے کے جواب میں اسرائیل نے فوجی کارروائی کی اور غزہ میں حماس کے زیر کنٹرول وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے میں اب تک 29000 لوگ مارے جا چکے ہیں جن میں کثیر تعداد میں بچے بھی شامل ہیں۔سنہ 2016 تک اسرائیل کی جاسوس ایجنسی موساد میں اقتصادی جنگ کے سربراہ رہنے والے لیوی کہتے ہیں کہ انھوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کو کئی بار بتایا کہ اسرائیل غزہ پر کنٹرول رکھنے والی تنظیم حماس کو ’صرف مالی وسائل سے‘ کچل سکتا ہے۔ لیوی کا کہنا ہے کہ انھیں نتن یاہو کی طرف سے ان کی تجویز کا کبھی جواب نہیں ملا۔
- غزہ جنگ: اسرائیلی اقدامات پر مغربی طاقتوں کی بے چینی میں اضافہ، اسرائیلی فوجیوں نے ’ہسپتال کے قریب یرغمالی کی لاش برآمد کی‘17 نومبر 2023
- شمالی غزہ سے فلسطینیوں کا انخلا شروع، حزب اللہ اسرائیل کے خلاف جنگ میں ’حماس کا ساتھ دینے کو تیار‘13 اکتوبر 2023
- ’امریکہ کا امداد بند کرنا فلسطینی عوام پر کھلا حملہ ہے‘1 ستمبر 2018
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.