پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما نبیل گبول نے متنازع بیان پر غلطی تسلیم کرتے ہوئے تمام خواتین سے معافی مانگ لی۔
سوشل میڈیا پر شدید تنقید اور پارٹی کی جانب سے نوٹس کے بعد پیپلزپارٹی رہنما نبیل گبول نے غلط الفاظ کا استعمال تسلیم کرتے ہوئے تمام خواتین سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔
مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر سید علی موسیٰ گیلانی کو جوابی ٹوئٹ کرتے ہوئے پارٹی رہنماؤں اور مختلف صحافیوں کو ٹیگ کیا اور متنازع بیان سے متعلق لکھا کہ ’میں اپنا بیان پارٹی کی جانب سے موصول ہونے والے نوٹس کے جواب میں جمع کروا چکا ہوں، جس میں واضح کیا ہے کہ میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر منفی انداز میں پھیلایا گیا اس کے باوجود میرے الفاظ سے جن خواتین کے جذبات کو تکلیف پہنچی، اپنے بیان پر ان سے دل سے غیر مشروط معافی چاہتا ہوں‘۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے تحفظات کااظہار کیا اور کہا کہ میں اپنے بیان پر میڈیا کے توسط سے تمام خواتین سے غیر شروط معافی مانگتا ہوں۔ سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کی جانب سے میرے خلاف مہم چلائی گئی، میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔
یاد رہے کہ انہوں نے یہ بیان جنوری 2023 میں یوٹیوب کے ایک وی لاگر کو انٹرویو میں سیاسی زیادتیوں کے سوال کے جواب میں دیا تھا۔
پی پی رہنما کے مطابق انہوں نے ایک فرانسیی ناول کا حوالہ دیتے ہوئے معاشرے سے متعلق مثال دی تھی، اس بیان میں کہیں بھی کسی خاتون کا ذکر نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر میرے بیان سے کسی بھی خاتون کی دل آزاری ہوئی تو میں معافی مانگتا ہوں۔
نبیل گبول کے مطابق مجھے پارٹی کی جانب سے بھی شوکاز نوٹس موصول ہوا، پارٹی کو بھی معافی نامہ بھیج دیا ہے اورتمام خواتین اور سول سوسائٹی سے معذرت خواہ ہو ں اور تسلیم کرتا ہوں کہ میں نے غلط الفاظ کا استعمال کیا۔
Comments are closed.