کراچی سے تعلق رکھنے والا نمیر عثمانی نامی نوجوان اپنی ناک کی مدد سے ویڈیوز ایڈٹ کرنے کی خاص مہارت رکھنے کی وجہ سے سوشل میڈیا صارفین کی خصوصی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔
ڈیجیٹل کری ایٹر اسامہ ناصر نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر معذور طالب علموں کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ایک ویڈیو شیئر کی ہے۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا گیا ہے کہ نمیر عثمانی اپنی ویڈیوز سے لوگوں کو متاثر کرنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ایسا کوئی بھی بڑا خواب نہیں ہے جوکہ پورا نہ ہوسکے۔
اسامہ ناصر نے ویڈیو میں بتایا کہ نمیر عثمانی اپنی ناک سے ویڈیوز ایڈٹ کرسکتا ہے۔
اُنہوں نے ویڈیو میں مزید بتایا کہ نمیر ایک طالب علم اور ڈیجیٹل کریٹر ہے اور آج یہ آپ سب کو متاثر کرنے والا ہے جوکہ اس تلخ حقیقت کا سامنا کرتے ہوئے بڑا ہوا ہے کہ اسے کوئی بھی اسکول داخلہ دینے کے لیے تیار نہیں تھا اس لیے اسے ایک ایسے اسکول میں جانا پڑا جہاں اس کی طرح کے دیگر معذور طالب علم بھی زیرِ تعلیم تھے۔
اسامہ ناصر نے بتایا کہ لیکن ایک دن ایک تقریب سے خطاب کیا جہاں موجود شرکاء نے اس باصلاحیت نوجوان کی حوصلہ افزائی کی اور اس کے والدین سے کہا کہ اسے اسپیشل اسکول میں بھیجنے کی بجائے ریگیولر اسکول میں بھیجیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس وقت سے ہی نمیر کے اعتماد میں اضافہ ہوا اور وہ مالی طور پر خود مختار ہوگیا۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ نمیر اپنے بیرون ملک مقیم کزن سے رابطہ کرنے کے لیے اپنے ناک سے میسج ٹائپ کرتا تھا اور ایک دن اس نےاپنے ناک سے ویڈیو ایڈیٹ کرنے کا فیصلہ کیا اور اب 7 سالوں سے تمام تر چیلنجز کا سامنا ہونے کے باوجود وہ یہ خواب دیکھ رہا ہے کہ ملک کے مختلف مقامات تک پاکستان کے معذور افراد کی رسائی ممکن ہوسکے۔
اسامہ ناصر نے بتایا کہ نمیر عثمانی علاقائی تعلیمی نظام میں بھی انقلاب لانے کے خواہشمند ہیں تاکہ یہ نظام معذور افراد کی ضروریات کو بھی پورا کرسکے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس باصلاحیت نوجوان کا ماننا ہے کہ انسان کو اس کے خواب پورے کرنے سے خود اس کے علاوہ کوئی نہیں روک سکتا۔
Comments are closed.