سندھ کے وزیرِ اطلاعات سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت ناظم جوکھیو کے اہلِ خانہ سے تعاون کر رہی ہے، ہم ناظم جوکھیو کے ساتھ کھڑے ہیں، ایم پی اے کے ساتھ نہیں۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد وزیرِ اطلاعات سندھ سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ناظم جوکھیو کے اہلِ خانہ کو انصاف دلایا جائے گا، اس کیس میں سندھ حکومت متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ناظم جوکھیو کے اہلِ خانہ نے کہا کہ ہمیں کوئی دھمکی نہیں دی گئی، اہلِ خانہ کے مطابق وکیل کو دھمکیاں دی گئیں۔
وزیرِ اطلاعات سندھ نے کہا کہ متاثرین کو متبادل جگہ دینے کیلئے 10 ارب روپے چاہئیں، وسائل کی کمی کی وجہ سے بہت سے کام نہیں کر پاتے، ہم تمام لوگوں کو متبادل زمین دے کر آباد کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت ایسا قانون بنائے گی کہ لوگوں کے گھروں محفوظ بنایا جا سکے، سپریم کورٹ کے تمام تر فیصلے قانون کے مطابق ہوتے ہیں۔
سعید غنی کا کہنا ہے کہ اسمبلی سے قانون پاس کرنے کے بعد عدالت میں یہ قانون پیش کیا جا سکتا ہے، ہمیں کوئی ایسا قانون بنانا ہے جس سے لوگوں کے گھروں اور آبادیوں کو بچایا جا سکے۔
انہوں نے کہا ہے کہ آج کی قرار داد ان لوگوں کے لیے ہے جو پریشان ہیں، آج کی قرار داد ان لوگوں کے سروں پر چھتوں کے لیے ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کراچی میں چائنہ کٹنگ کی تمام روایات ایم کیو ایم کے دور میں شروع ہوئیں، بہت سی ایسی آبادیاں ہیں جہاں گھروں کو ریگولائز کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم ان تمام لوگوں کو متبادل جگہ دینا چاہتے ہیں، ان تمام کاموں کے لیے ہمیں خطیر رقم چاہیئے۔
وزیرِ اطلاعات سندھ سعید غنی کا یہ بھی کہنا ہے کہ آج کی قرارداد میں صرف عمارتوں کو تحفظ نہیں دیا گیا، اس قرار داد میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا بھی کہا گیا ہے۔
Comments are closed.