بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ناظم جوکھیو قتل کیس کی سینیٹ میں بھی گونج

کراچی کے ضلع ملیر میں قتل کئے گئے نوجوان ناظم جوکھیو کیس سینیٹ میں بھی گونج اٹھا، حکومتی سینیٹرز نے سندھ کو پولیس اسٹیٹ قرار دیا۔

سینیٹ میں ناظم جوکھیو کے قتل پر بات کے دوران پیپلز پارٹی کے ارکان نے بھرپور احتجاج کیا۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے واقعے پر رپورٹ طلب کرلی۔

دوسری جانب ذرائع کے مطابق ناظم جوکھیو کے قتل کے وقت جام عبدالکریم اور جام اویس کے جام ہاؤس میں موجودگی کے شواہد مل گئے ہیں۔

کراچی کے علاقے ملیر میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی تفتیش کرنے والی کراچی پولیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے واردات سے متعلق فی سی ٹی وی فوٹیج کا ایک ڈی وی آر اور برآمد کیا گیا ایک موبائل فون فارنزک کے لیے بھجوا دیا ہے۔

پولیس کے مطابق صبح تین بجے ناظم جوکھیو پر بدترین تشدد کیا گیا، تشدد جام اویس نے خود کیا یا محافظوں سے کرایا اس حوالے سے تفتیش جاری ہے۔

ناظم جوکھیو قتل کیس کی تفتیش کرنے والی کراچی پولیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم واردات سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج کا ایک ڈی وی آر اور برآمد کیا گیا موبائل فون بھی فارنزک کے لیے بھجوا چکی ہے۔

واضح رہے کہ ملیر کے علاقے میمن گوٹھ کے قریب سے ناظم جوکھیو نامی شخص کی لاش ملی تھی۔ مقتول کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا تھا کہ ناظم نے پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس کے مہمانوں کے شکار کی ویڈیو وائرل کی تھی۔ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ناظم جوکھیو پر جام اویس نے ملیر میں اپنے گھر بلا کر وحشیانہ تشدد کیا جس سے وہ جاں بحق ہوگیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.