جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت میں فریقین کے وکلاء کے پولیس چالان پر دلائل مکمل کرلیے گئے، عدالت نے پولیس چالان پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت ہوئی عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر کی جانب سے جمع کروائے گئے پولیس چالان پر فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ پولیس چالان منظور کئے جانے سے متعلق فیصلہ 8 فروری کو سنایا جائے۔
مدعی مقدمہ کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسر کی جانب سے سات ملزمان کو فہرست سے خارج کرنا بدنیتی ہے، مدعی اور ناظم جوکھیو کی بیوہ نے ضابطہ فوجداری کی سیکشن 161 کے تحت ریکارڈ کروائے گئے بیان میں تمام ملزمان کے کردار واضح کئے ہیں، گواہان کے واضح بیانات کے باوجود ملزمان کو ریلیف دیا گیا۔
وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ناظم جوکھیو کو اس کے گھر سے مرضی کے برخلاف جام ہاؤس لے جایا گیا تھا، زبردستی جام ہاؤس لے جانے کے باوجود پولیس نے چالان سے اغواء کی دفعہ خارج کردی۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ مقدمے کے ابتدائی مرحلے پر ملزمان کو فہرست سے خارج کرنا مناسب نہیں ہے، پولیس تفتیش میں کئی خامیاں واضح نظر آتی ہیں۔
گذشتہ برس پپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس اور اس کے ملازمین کے تشدد سے ناظم جوکھیو ہلاک ہوگیا تھا۔
Comments are closed.