کراچی کی ملیر کورٹ نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں پولیس کے عبوری چالان پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے چالان منظور کر لیا۔
عدالت نے دورانِ سماعت اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ چالان پر مدعی کے وکلاء کے اعتراضات کو حتمی چالان کے بعد دیکھا جائے گا۔
مدعی کے وکیل مظہر جونیجو نے عدالت کو بتایا کہ چالان میں سقم ہے، تفتیشی افسر نے ملزمان کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی ہے، عبوری چالان میں ضمانت پر رہا 5 ملزمان کے نام کا اندراج نہیں کیا گیا، ضمانت پر رہا کیئے گئے ملزمان کو مکمل فائدہ پہنچانے کی کوشش ہے۔
مدعی کے وکیل نے کہا کہ ملزم زاہد کو بے گناہ قرار دینا تفتیشی افسر کی بد نیتی ظاہر کرتا ہے، تفتیشی افسر نے بے گناہ قرار ملزم کو گرفتار کیا نہ ہی تفتیش کی کہ بے گناہ کیسے قرار دیا، تفتیشی افسر نے مفرور صورت شناس گارڈز اور غیر ملکی 2 ملزمان کے نام کا اندراج نہیں کیا، پولیس نے غیر ملکی ملزمان کی گاڑی برآمد کی لیکن ملزمان کے نام خفیہ کیوں رکھے۔
مدعی کے وکیل مظہر جونیجو نے عدالت سے استدعا کی کہ ایف آئی اے سے غیر ملکی ملزمان کا ریکارڈ منگوایا جائے، چالان میں قتل کی دھمکی، گالم گلوچ اور معلومات چھپانے کی دفعات کے اندراج کا حکم دیا جائے۔
واضح رہے کہ عدالت نے مدعی کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
Comments are closed.