ہیوسٹن، ٹیکساس: ناسا کے ماہرین نے ایک نجی کمپنی کے اشتراک سے اگلے خلانوردوں بلکہ چاند پر جانے والے ماہ نوردوں کے لیے جدید، ہلکا پھلکا اور لچکدار خلائی سوٹ پیش کیا ہے جو سفید اسپیس سوٹ کے مقابلے میں کئی خواص رکھتا ہے۔
ناسا نے ایکسیوم اسپیس کے تعاون سے یہ سوٹ بنایا ہےاور کمپنی کے مطابق موسمِ گرما میں چاند پر چہل قدمی کرنے والے خلانوردوں کے تربیتی سوٹ بھی پیش کئے جائیں گے۔
انسان نے اب سے 50 برس قبل چاند پر قدم رکھا تھا تو اس وقت کے خلائی سوٹ بہت بھاری بھرکم اور غیرلچکدار تھے۔ اس کی وجہ یہ ہے چاند پر آنے والی سورج کی براہِ راست شعاعوں اور گرمی یا سردی سے بچانے کےلیے خاص مٹیریئل بنایا گیا۔ اس میں دھات کی مقدار بہت زیادہ تھی۔ سوٹ کی سختی کی وجہ سے خلانورد کو ہاتھ پیر موڑنے میں بھی دقت پیش آتی تھی۔
تاہم اب مٹیریئل سائنس میں ہوشربا ترقی کے بعد آرٹیمس چاند مشن کے لیے جدید اور آرام دہ سوٹ بنائے گئے ہیں۔ ناسا نے ایکسیوم اسپیس کو کل 228 ملین ڈالر کی خطیر رقم دی ہے جس کےبعد یہ سوٹ سامنے آیا ہے۔ تاہم اسے 2025 میں آرٹیمس سوم پروگرام کی بدولت چاند پر جانے والے خلانورد پہن سکیں گے۔
یہ سوٹ اشعاع جذب کرتے ہیں اور حرارت کو دوبارہ ماحول میں لوٹادیتےہیں۔
Comments are closed.