سویڈن: اگرچہ شفاف اور ماحول دوست لکڑی پر ایک عرصے سے کام جاری ہے لیکن اس ضمن میں اب نارنجی کے چھلکے سے شفاف لکڑی بنائی گئی ہے جو کئی مرتبہ بازیافت (ری سائیکل) کی جاسکتی ہے۔
سویڈن میں واقع کے ٹی ایچ رائل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین کئی برس سے اس پر تحقیق کررہے ہیں۔ اب اسے نارنجی کے چھلکے سے حاصل پالیمر کی بدولت مزید مضبوط بنایا گیا ہے۔ یعنی شفاف لکڑی کو اب ہر قسم کی تعمیرات میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یوں شفاف لکڑی سورج کو روشنی کو اندر آنے دیتی ہے۔
پہلے لکڑی سے لائگنِن نامی مادہ نکالا جاتا ہے جو روشنی جذب کرتا ہے۔ اب لکڑی سے لائگنِن نکالنے کے بعد وہ شفاف ہوجاتی ہے کیونکہ اس میں جابجا سوراخ ابھرآتے ہیں۔ یہاں ایسے مادے کی ضرورت پیش آتی ہے جو ان خالی سوراخوں کو بھر کر شفاف لکڑی کو مضبوط بناسکے اور روشنی کو بھی آرپارگزرنے دے۔
اگلے مرحلے میں کے ٹی ایچ انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدانوں نے نارنجی کے چھلکے سے لائمونین ایکرائلیٹ نکالا جس کے نتائج ایڈوانسڈ سائنس میں شائع کئے ہیں۔ اس طرح لکڑی شفاف اورمضبوط ہوگئی جس سے روشنی گزرسکتی ہے جو ایک بہت اچھی پیشرفت بھی ہے۔
اس طرح 1.2 ملی میٹر کا لکڑی والا شیشہ اپنے اندر سے 90 فیصد روشنی گزرنے دیتا ہے۔ اس کے برخلاف دیگر شفاف لکڑیوں سے مشکل سے 30 سے 50 فیصد روشنی ہی گزرپاتی ہے۔ اس کی مضبوطی اور لچک تمام معیارات پر پوری اترتی ہے جسے صنعتوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ شفاف لکڑی کی تیاری میں ماحول دوست کیمیکل استعمال کیے گئے ہیں۔ یہاں تک کہ خام مال بھی مکمل طور پر حیاتیاتی اور اپنی نوعیت میں سبز ہے۔ اس طرح یہ ایک بہترین ایجاد بھی ہے۔
لیکن شفاف لکڑی کے استعمال یہاں ختم نہیں ہوتے بلکہ انہیں حرارت جذب کرنے، روشنی خارج کرنے والے شیشوں اور یہاں تک کہ لکڑی کے لیزر کی صورت میں ڈھالا جاسکتا ہے۔
Comments are closed.