نائیجر میں نئی فوجی حکومت ملک سے فرانس کے فوجی دستوں کو نکالنے کیلئے احتجاجی مظاہروں کی حمایت کر رہی ہے۔
نائیجر میں فرانس کے 1500 فوجی موجود ہیں جو القاعدہ اور داعش سے منسلک جنگجو گروپس کے خلاف انسداد دہشتگردی آپریشنز کےلیے رہنمائی کرتے ہیں۔
26 جولائی کو فوج نے حکومت کا تختہ الٹ کر صدر محمد بازوم کو معزول کیا اور اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا۔
فوج نے غیر ملکی فورسز کے ساتھ تعاون معاہدوں کو معطل کردیا ہے۔
فرانس کے متعلقہ فوجی جنتا کا کہنا ہے کہ بدترین بغاوت کو روکنے کےلیے ناکافی اقدامات کیے گئے۔
سول سوسائٹی گروپس نے ملک میں فرانسیسی فوجی دستوں کی موجودگی کی مخالفت کےلیے دھرنا دیا۔
3 اگست کو نائیجر کی فوجی حکومت نے فرانس کے ساتھ معاہدوں کو معطل کردیا تھا۔
خیال رہے کہ فرانس نائیجر کو امداد دینے والے بڑے ممالک میں سے ہے، فوجی حکومت آنے کے بعد سے فرانس نے 13 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی اقتصادی معاونت معطل کردی ہے۔
Comments are closed.