اتوار 16؍صفر المظفر 1445ھ3؍ستمبر 2023ء

نائیجر میں فرانسیسی فوجی دستوں کو ملک بدر کرنے کیلئے احتجاجی مظاہرے

نائیجر میں نئی فوجی حکومت ملک سے فرانس کے فوجی دستوں کو نکالنے کیلئے احتجاجی مظاہروں کی حمایت کر رہی ہے۔

نائیجر میں فرانس کے 1500 فوجی موجود ہیں جو القاعدہ اور داعش سے منسلک جنگجو گروپس کے خلاف انسداد دہشتگردی آپریشنز کےلیے رہنمائی کرتے ہیں۔

26 جولائی کو فوج نے حکومت کا تختہ الٹ کر صدر محمد بازوم کو معزول کیا اور اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا۔ 

فوجی حکومت نے جمعے کو فرانسیسی سفیر کو ملک چھوڑنے کیلئے 48 گھنٹے کا وقت دیا تھا۔

فوج نے غیر ملکی فورسز کے ساتھ تعاون معاہدوں کو معطل کردیا ہے۔

فرانس کے متعلقہ فوجی جنتا کا کہنا ہے کہ بدترین بغاوت کو روکنے کےلیے ناکافی اقدامات کیے گئے۔

سول سوسائٹی گروپس نے ملک میں فرانسیسی فوجی دستوں کی موجودگی کی مخالفت کےلیے دھرنا دیا۔

3 اگست کو نائیجر کی فوجی حکومت نے فرانس کے ساتھ معاہدوں کو معطل کردیا تھا۔

خیال رہے کہ فرانس نائیجر کو امداد دینے والے بڑے ممالک میں سے ہے، فوجی حکومت آنے کے بعد سے فرانس نے 13 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی اقتصادی معاونت معطل کردی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.