بدھ 27؍ربیع الثانی 1444ھ23؍نومبر 2022ء

نئے آرمی چیف کا تقرر اگلے 48 گھنٹے کی بات ہے، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ نئے آرمی چیف کا تقرر اگلے 48  گھنٹے کی بات ہے۔

جیو نیوز سے گفتگو خواجہ محمد آصف نے کہا کہ وزارت دفاع کے پاس کل سینئر افسران کے نام آجائيں گے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے انکم ٹیکس ریٹرنز لیک ہونا غیر قانونی تھا۔

صحافی نے وزیر دفاع سے استفسار کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف آرمی چیف کی تقرری میں کتنا وقت لیں گے؟ دراصل انہیں ترکی بھی جانا ہے۔

انہوں نے جواب دیا کہ  اگلے 24 گھنٹوں میں تعیناتی ہو جائے گی، آرمی چیف کی تقرری ٹوٹل 48 گھنٹے کی بات ہے۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ سول ملٹری تعلقات میں تناؤ نہیں ہے، الحمدللّٰہ معاملات درست جا رہے ہیں، سیاست کے ساتھ فوج کا تعلق آئین اور قانون کے مطابق ہو سکتا ہے۔

سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عمران خان کی ہر بات آج جھوٹ ثابت ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی کے لحاظ سے اب افواج نے اپنا کردار نیوٹرل کر دیا ہے، جنرل باجوہ سے وقتاً فوقتاً ملاقات ہوتی رہتی ہے۔

خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ ہفتہ دس دن بعد جنرل باجوہ سے ملاقات ہوتی رہتی ہے، جب جنرل باجوہ کی تعیناتی ہوئی اس کے بعد محبت اور احترام کا رشتہ رہا۔

صحافی نے سوال کیا کہ موجودہ آرمی چیف سے ذاتی تعلق ہے کیا کوئی بات چیت ہوئی یا پلان بتایا؟

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ سرمایہ کار کا پاکستان پر اعتماد صرف الیکشن کرانے سے بحال ہوگا۔

وزیر دفاع نے جواب دیا کہ جنرل باجوہ کے ریٹائرمنٹ کے بعد کی زندگی کے لئے نیک خواہشات ہیں۔

صحافی نے استفسار کیا کہ میاں صاحب نے جنرل باجوہ کے بارے میں باتیں کیں؟

خواجہ آصف نے جواب دیا کہ عمران خان اور ان کے ساتھیوں نے جو گفتگو کی نوازشریف نے ایسا نہ کہا، وقت گزر کیا اور باقی وقت آبرو کے ساتھ گزرنا چاہیے۔

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا لانگ مارچ روکنے کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع کے پاس آنے والے نام وہ وزیراعظم شہباز شریف کے حوالے کریں گے، جنہوں نے فیصلہ کرنا ہے۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ سینئر فوجی افسران کا نام بھیجنے کا استحقاق جنرل ہیڈکوارٹر (جی ایچ کیو) کا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سول ملٹری تعلقات میں قطعی کوئی تناؤ نہیں ہے، جنرل باجوہ نواز شریف کا احترام کرتے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.