عیسائیوں پر تشدد کا سلسلہ منی پور کی ریاست سے شروع ہوا اور اب نئی دلی تک پھیل گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، 20 اگست کونئی دلی میں عیسائی افراد پر 35 سے 40 مسلح افراد نے حملہ کیا۔
رپورٹس میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ حملہ آوروں کا تعلق آر ایس ایس، وی ایچ پی اور بجرنگ دل جیسی انتہا پسند تنظیموں سے تھا۔
ہندو انتہا پسندوں نے چرچ کے احاطے میں توڑ پھوڑ کی اور مقدس بائبل کو بھی شہید کردیا، ہندو انتہا پسندوں نےمسیحوں پر ہندوؤں کے مذہب کی تبدیلی کی کوششوں کا الزام لگایا۔
رپورٹس کے مطابق، عیسائی برادری کی شکایت پر 300 انتہا پسند ہندوؤں نے تھانے کے باہر جمع ہوکر احتجاج کیا۔
یاد رہے کہ بھارت میں رواں سال عیسائیوں کے خلاف 400 حملے ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔
بھارتی ریاست منی پور میں پر تشدد کارروائیوں میں اب تک سینکڑوں عیسائی ہلاک اور متعددچرچ تباہ ہوچکے ہیں۔
Comments are closed.