عوامی نشینل پارٹی (اے این پی) نے خیبر پختونخوا کی نگراں کابینہ میں شامل اپنے وزیر صنعت عدنان جلیل کو ہٹانے کا فیصلہ کر لیا۔ اس حوالے سے عدنان جلیل کا کہنا ہے کہ میں صوبے کا پہلا وزیر ہوں گا جسے ایماندری اور محنت کی وجہ سے ہٹایا جائے گا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عدنان جلیل نے کہا کہ مجھے ہٹانا پارٹی کا فیصلہ ہے تو میرے لیے حیرانگی کی بات ہے۔ ساڑھے 5 ماہ بہت اچھا کام کیا، ہٹانے کی سمری کس اسٹیج پر ہے مجھے نہیں پتہ۔
انکا کہنا تھا کہ پارٹی کے بجائے غلام علی کی طرف جھکاؤ والی بات میں صداقت نہیں، جب تک میں یہاں ہوں کرپشن نہیں ہونے دوں گا، حالانکہ مجھ پر بےحد دباؤ ہے۔
نگراں وزیر صنعت نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بتائیں مجھ پر کیا الزامات ہیں؟ کے پی اکنامک زون ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی حکام سے مطمئن نہیں، اکنامک زون پر سوالات اٹھائے، جس کے جوابات ابھی تک نہیں دیے گئے۔
عدنان جلیل نے کہا کہ حطار میں 328 ایکڑ زمین پر انڈسٹری 22 سالوں سے بند پڑی ہے، حطار کی ایک ایکڑ زمین 4 کروڑ روپے قیمت رکھتی ہے، نجی فرم کو فی ایکڑ زمین 50 لاکھ میں دی گئی، نجی فرم پر اکنامک زون ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے ایک ارب روپے کے بقایا جات ہیں۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ میں نے ان کا پلاٹ کینسل کرنے کا کہا، یہ کہتے ہیں ان کےلیے اسپیشل زون بناتے ہیں۔ 10 ارب کی زمین کو یہ ایک ارب 60 کروڑ میں نمٹانا چاہتے ہیں جس پر میں نے پاؤں رکھا۔
Comments are closed.