پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ناقدین کو دلچسپ انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں کون ہوتا ہوں تنقید کرنے والوں کو کچھ کہنے والا۔
نیشنل اسٹیڈیم میں انگلینڈ کے خلاف تاریخی فتح کے بعد بابر اعظم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم میچ کی صورتحال کے مطابق حکمت عملی بنا کر اترے اور کامیاب ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ تنقید اچھا کرنے پر بھی ہوتی ہے اور اگر اچھا نہ کریں تو پھر بھی ہوتی ہے۔
پاکستان ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ جب غلطیاں کرتے ہیں تو اس پر بات کر کے دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ زیادہ وقت نہیں ملتا، کوشش ہوتی ہے کہ مسائل پر بات کر کے حل کیا جائے۔
بابر کا کہنا تھا کہ کنڈیشنز اور ہدف کے حساب سے اپنی منصوبہ بندی کرتے ہیں اور اسی حساب سے اس پر عملدرآمد کرتے ہیں۔
جب ان سے ساتھی کھلاڑی رضوان کے ساتھ ساتویں سنچری پارٹنر شپ سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ہمارا تال میل بہت اچھا ہے، کبھی کبھی بغیر کال کے بھی رنز لے لیتے ہیں۔
انہوں نے ٹیم میں حسنین کی شمولیت سے متعلق کہا کہ ہم مختلف کمبی نیشن کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور آگے بھی کرتے رہیں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان نے انگلینڈ کو سات میچوں کی سیریز کے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں 10 وکٹوں سے ہرا کر کامیابی سمیٹی اور سیریز میں مہمان ٹیم کی برتری ختم کرتے ہوئے اسے 1-1 سے برابر کردیا۔
Comments are closed.