جوئے کی لت میں مبتلا 80 سالہ راہبہ میری مارگریٹ: ’میں نے گناہ کیا ہے اور میرے پاس اس کا کوئی عذر نہیں‘
میری نے غبن کا اعتراف کیا ہے
امریکی شہری میری مارگریٹ راہبہ رہ چکی ہیں۔ اس منصب پر ہوتے ہوئے میری نے اپنی ایک بُری عادت کو چھپانے کے لیے ایک نئی بُری عادت ڈال لی، جس کا اعتراف انھوں نے خود ایک مقامی امریکی عدالت کے جج کے روبرو کیا ہے۔
میری نے کیلیفورنیا کے ایک سکول سے چھ لاکھ سولہ ہزار پاؤنڈ چوری کیے تھے۔ میری اپنے جوئے کی لت کو پورا کرنے کے لیے یہ کام کیا کرتی تھیں۔
میری نے سینٹ جیمز کیتھولک سکول میں ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک ٹیوشن اور عطیات کے فنڈز غبن کیے جہاں وہ پرنسپل تھیں۔ اس کے بعد انھوں نے سکول کے دیگر ملازمین کو ’مالیاتی ریکارڈ کو تبدیل کرنے اور تباہ کرنے‘ کی ہدایت کی تاکہ وہ اپنا جُرم چھپا سکیں۔
اس جرم کی پاداش میں اب 80 برس کی میری فراڈ اور منی لانڈرنگ کے الزام میں ایک سال اور ایک دن جیل میں گزاریں گی۔
لاس اینجلس میں سزا سنائے جانے کے دوران انھوں نے کہا ’میں نے گناہ کیا ہے، میں نے قانون توڑا ہے اور میرے پاس اس کا کوئی عذر نہیں ہے۔‘
یہ بھی پڑھیے
یہ رقم، جو استغاثہ کے مطابق ایک درجن سے زائد طالب علموں کے لیے سکول کی فیسوں کا انتطام کر سکتی تھی، میری اور ان کے دوستوں نے جوئے کے اڈوں اور تعطیلات پر خرچ کیں۔
اس غبن کا انکشاف سنہ 2018 میں میری کے ریٹائر ہونے کے بعد ایک آڈٹ کے دوران ہوا۔
ان کی سزا کا اعلان کرتے ہوئے، امریکی کی ایک ضلعی عدالت کے جج اوٹس ڈی رائٹ دوئم نے کہا کہ انھیں اُن کیتھولک خاندانوں کی جانب سے معافی کی درخواستیں موصول ہو رہی تھیں، جن کے بچوں کو سینٹ جیمز میں پڑھایا گیا تھا۔ اس لیے اس کیس کا فیصلہ ان کے لیے مشکل رہا۔
جج کے حکم کے مطابق میری 12 مہینے اور ایک دن جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزاریں گی اور سکول سے غبن کی جانے والی رقم واپس کریں گی۔
میری نے جج سے کہا کہ وہ بہت شرمندہ ہیں اور اپنی باقی زندگی ’مسیح کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش میں گزاریں گی۔‘ ان کے وکلا نے کہا کہ وہ ذہنی بیماری میں مبتلا تھیں جس کے سبب وہ صحیح فیصلہ کرنے سے قاصر تھیں۔
Comments are closed.