میانمار میں فوجی بغاوت: فٹنس انسٹرکٹر کو پتہ ہی نہیں چلا کہ فوج نے ’قبضہ‘ کر لیا
خنگ ہنن وئے میانمار کے پارلیمان کمپلیکس کے قریب ویڈیو بنا رہی تھیں
ٹھیک اسی لمحے جب ویڈیو کی ریکارڈنگ ہو رہی تھی میانمار میں فوجی بغاوت شروع ہو رہی تھی اور ملک کی رہنما آنگ سان سوچی اور دوسرے سیاستدانوں کو حراست میں لینے کے لیے فوج بیرکوں سے نکل چکی تھی۔
اس کے بعد فوج نے اقتدار پر قبضہ کر لیا اور آنگ سان سوچی کی جماعت کی حالیہ انتخابات میں کامیابی پر دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے ملک میں میں ایک سال کی ایمرجنسی کا اعلان کر دیا گیا۔
تاہم خنگ اسی دوران ایک زبردست ڈانس ٹریک پر ورزش کرتے ہوئے اپنے کولہے مٹکاتی رہیں، ان کی قسمت اچھی تھی کہ ان کو بغاوت کا علم نہیں ہوا اور ان کا دھیان بکتر بند گاڑیوں کے قافلے پر نہیں بلکہ اپنے ڈانس پر رہا۔
انھوں نے یہ ویڈیو میانمار کے دارالحکومت نے پائی تا میں پالیمان کمپلیکس کو جانے والی سڑک کے قریب ایک گول چکر پر بنائی تھی۔
اس کے بعد یہ پوسٹ جلد ہی وائرل ہو گئی اور فیس بک پر اسے ہزاروں مرتبہ دیکھا اور شیئر کیا گیا۔ بہت سوں نے خنگ کی ’دیوانگی‘ اور زندگی سے بھرپور اداؤں اور فوجی بغاوت کے ذریعے جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کے درمیان عجیب سے تضاد محسوس کیا۔
انھوں نے اپنی کی جانے والی اصل پوسٹ میں کہا کہ ’پیچھے کا منظر اور موسیقی ایک طرح سے مماثلت رکھتی ہے۔ میں صبح کی خبریں آنے سے پہلے ایک مقابلے کے لیے کلپ فلمبند کر رہی تھی۔ کیا یہ یاد رہے گا۔‘
خنگ کا کہنا ہے کہ انھیں فوجی بغاوت کے متعلق بالکل علم نہیں تھا
کیا یہ ویڈیو اصلی ہے؟
جی یہ ویڈیو بالکل اصلی ہے۔ شروع شروع میں کچھ شک تھا، کیونکہ حالات ہی ایسے غیر معمولی ہیں جن میں یہ ویڈیو فلمبند کی گئی۔
لیکن بعد میں جب صحافیوں اور انٹرنیٹ پر تحقیق کرنے والے دیگر افراد نے اس کے متعلق معلومات حاصل کیں تو یہ بالکل اصلی نکلی۔
بی بی سی نے بھی خنگ ہنن سے رابطہ کیا ہے جنھوں نے اس کے اصلی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
ایک اور فیس بک پوسٹ میں فٹنس انسٹرکٹر نے کہا ہے کہ یہ گول چکر گذشتہ 11 مہینوں سے ڈانس کرنے کے لیے ان کی پسندیدہ ترین جگہ ہے۔
میانمار کی فوج کے حامیوں کی طرف سے تنقید پر انھوں نے اپنا دفاع کیا۔
انھوں نے کہا: ’بیوقوفو میں کسی تنظیم کا مذاق اڑانے یا تضحیک کرنے کے لیے ڈانس نہیں کر رہی تھی۔ میں ایک فٹنس ڈانس مقابلے کے لیے ڈانس کر رہی تھی۔ کیونکہ نئے پائی تا میں سرکاری قافلے کا اس طرح جانا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے، سو میں نے سوچا کہ یہ سب نارمل ہے اور میں نے (ڈانس) جاری رکھا۔‘
Comments are closed.