وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 3 چوہے شکار کرنے جمع ہوئے ہیں، میں ان کا شکار کرکے دکھاؤں گا، انہوں نے مجھے موقع دیا، اب ایک گیند سے 3 وکٹیں گریں گی۔
سوات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے اسلاموفوبیا پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلامو فوبیا کے خلاف دنیا کو آواز بلند کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آج خوشی کا دن ہے اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کے خلاف قرارداد منظور ہوئی، تین سال ہم نے کوشش کی اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یہ قرار داد منظور ہوئی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ پاکستان کے کسی وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا پر بات کی، اسلامو فوبیا کے خلاف پاکستان کی قرارداد 57 اسلامی ممالک نے پیش کی۔
انہوں نے بھارتی ریاست کرناٹک کے فیصلے کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ بھارت میں کل عدالت نے حجاب کے خلاف فیصلہ کیا اس کو اسلاموفوبیا کہتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارتی عدالت نے حجاب کے خلاف فیصلہ کیا یعنی عورتیں کپڑے تو اتارسکتی ہیں زیادہ کپڑے پہن نہیں سکتیں۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ فضل الرحمٰن نے کبھی کسی مغربی رہنما کے سامنے اسلامو فوبیا کے خلاف بات کی۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں جیسے ہی مولانا فضل الرحمان کا نام لیا تو فوراً کہہ دیا کہ مولانا نہیں صرف فضل الرحمان، غلطی ہوگئی کیونکہ میں علماء کی عزت کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ جن کا خدا پیسہ ہوتا ہے ان کی کانپیں امریکی صدر کے سامنے ٹانگ جاتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف جب پرچیاں پکڑ کر امریکی صدر کے سامنے بیٹھے ہوئے تھے ایک پرچی اسلاموفوبیا کی بھی پکڑنی تھی۔
وزیراعظم نے کہا کہ جسے تم یہودی کہتے تھے اس نے اسلاموفوبیا کے خلاف بات کی، اگر میرے بھی اربوں روپے ملک سے باہر پڑے ہوتے تو میں بھی ان کے صدر کے سامنے پرچیاں لیکر بیٹھا ہوتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چوری کے پیسے نے ان کو غلام بنایا ہے ان کے سامنے جھکا دیا ہے، انہوں نے اس عظیم قوم کو اپنی حرکتوں سے رسوا کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سو گیدڑوں کی قوم جس کا سردار شیر ہو وہ جیت جائے گی، لیکن سو شیروں کی قوم جس کا سردار نوازشریف جیسا گیدڑ ہو وہ نہیں جیتے گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن میں آپ نے اس کو ووٹ دینا ہے جو بلے کے نشان پر کھڑا ہو۔
Comments are closed.