میکسیکو نے حفظانِ صحت کے پیش نظر ملک میں الیکٹرانک سگریٹ اور دیگر ویپنگ ڈیوائسز پر پابندی لگادی ہے۔
میکسیکن صدر آندرے مینوئل نے کہا ہے کہ ای سگریٹس کے متعلق یہ دعویٰ کہ وہ تمباکو والی سگریٹ کاایسا متبادل ہیں جوکہ غیرنقصان دہ ہے، بالکل جھوٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بخارات (ویپنگ ڈیوائس سے نکلنے والا دھواں) بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔
آندرے مینوئل نے گزشتہ روز انسداد تمباکو نوشی کے عالمی دن کے موقع پر ای سگریٹ پر پابندی کےحکم نامے پر دستخط کیے۔
انہوں نے ایک گلابی رنگ کی ویپنگ ڈیوائس دکھاتے ہوئے کہا کہ ’اس کا رنگ اور ڈیزائن دیکھیے، یہ نوجوانوں کو مائل کرنے کے لیے ہے۔‘
دارالحکومت میکسیکو سٹی کے حکام نے اس فیصلے کے بعد یہ اعلان کیا کہ شہر کے مرکزی اسکوائر زوکالو اور اس کے اطراف میں کسی بھی قسم کی سگریٹ پینے پر پابندی ہے۔
ڈپٹی وزیر صحت ہوگو لوپیز نے اس حوالے سے بتایا کہ میکسیکو نے پچھلے سال اکتوبر سے ویپنگ ڈیوائسز کی درآمد اور برآمد ممنوع قرار دی ہوئی ہے لیکن کمپنیاں اب تک اپنا بچا ہوا مال فروخت کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت بھی ای سگریٹ کو صحت کے لیے نقصان دہ قرار دے چکا ہے۔
ادارے کی رپورٹ کے مطابق، جولائی 2021 تک 30 سے زائد ممالک ای سگریٹس کی فروخت پر پابندی لگا چکے ہیں۔
Comments are closed.