سندھ کے شہر دادو میں پیپلز میڈیکل کالج نواب شاہ میں زیرِ تعلیم فورتھ ایئر میڈیکل کی طالبہ ڈاکٹر عصمت کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی ہے۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عصمت کی موت گولی لگنے سے ہوئی، گولی لگنےکا فاصلہ 2.2 سینٹی میٹر تھا، ڈاکٹر عصمت کو گولی انتہائی نزدیک سے لگی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عصمت کو گولی سینے کے بیچ والےحصے میں لگی، دوران پوسٹ مارٹم زخموں کی اندرونی، بیرونی حصوں کا تفصیلی معائنہ کیا گیا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ڈاکٹر عصمت کی موت گولی کے زخموں سے ہوئی، گولی کے زخموں نے ڈاکٹر عصمت کی دل اور پھیپھڑوں کو نقصان پہنچایا، گولی کے باعث ڈاکٹر عصمت کے دل اور پھیپھڑوں کی نسوں کو نقصان پہنچا۔
رپورٹ کے مطابق گولی کے زخموں نے دل، پھیپھڑوں سے بڑی مقدار میں خون کا اخراج کیا، گولی کے زخموں اور موت کے بیچ میں کل10 منٹ کا وقت ہے۔
گزشتہ روز پیپلز میڈیکل کالج نواب شاہ میں زیرِ تعلیم فورتھ ایئر میڈیکل کی طالبہ ڈاکٹر عصمت کی گولی لگی لاش دادو کے علاقے سیتا روڈ کے ایک مکان سے ملی تھی۔
میڈیکل فورتھ ایئر کی طالبہ نے مبینہ طور پر خود کو گولی مارکر خود کشی کرلی تھی، مبینہ خودکشی سے 2 روز قبل طالبہ کے والد خالد جمیل کی مدعیت میں 4 ملزمان کے خلاف بلیک میلنگ، ہراساں کرنے اور دھمکی دینے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ایس ایس پی دادو اعجاز شیخ کا کہنا تھا کہ موقع پر موجود شواہد سے لگتا ہے لڑکی کو گولی لگی ہے، شواہد کے مطابق لڑکی نے قریب سے خود کو ہٹ کیا ہے۔
ایس ایس پی دادو کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے چھرے والی بندوق ملی ہے، جبکہ طالبہ کا لیپ ٹاپ اور موبائل تحویل میں لے لیا گیا ہے، جس کا فارنزک کروائیں گے۔
خود کشی سے قبل ایک خط بھی سامنے آیا
ڈاکٹر عصمت جمیل کا خودکشی سے قبل ایک خط بھی سامنے آ گیا، خط میں لڑکی نے والدین سے معذرت کی ہے۔
لڑکی کا مبینہ طور پر ایک خط بھی سامنے آیا ہے جس میں اس نے والدین سے معذرت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ آپ کو بہت دکھ ہوگا مگر میں کمزور ہوگئی ہوں۔
Comments are closed.