پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بیٹر فخر زمان نے کہا ہے کہ تین ہزار رنز بنانے والا تیز ترین ایشین بن کر بہت اچھا لگ رہا ہے، مجھے میچ ختم ہونے کے بعد پتا چلا کے میرے تین ہزار رنز ہوئے۔
جیو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریکارڈز تو بنتے رہتے ہیں، اہم یہ ہے کہ آپ کے رنز سے ٹیم جیتے، مجھے زیادہ خوشی اس وقت ہوتی ہے جب ٹیم کامیاب ہوتی ہے۔
فخر زمان کا کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی فائنل کی سنچری سب سے یادگار لمحہ ہے، اس سنچری کو آج بھی ہر کوئی یاد کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی افریقہ میں 193 والی اننگز انجوائے کی، اگر وہ میچ جیت جاتے تو اننگز فیوریٹ ہوتی۔
میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیے گئے بیٹر فخر زمان کا کہنا تھا کہ میں اپنا نیچرل گیم کھیل کر اپنے پارٹنر کے لیے زیادہ آسانی پیدا کرنا چاہتا ہوں، میرا نیچرل گیم ایسا ہی اٹیکنگ کھیلنا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں فخر زمان نے کہا کہ ڈومیسٹک میں امام الحق کے ساتھ کافی کھیلا ہوں اس لئے ایک دوسرے کو سمجھتے ہیں، امام کے کھیل میں بہتری دیکھ کر بھی خوشی ہوتی ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ بقیہ تین میچز میں امام الحق بھی دو سنچری کرے گا۔
فخر زمان نے کہا کہ میں ریکارڈز کا کبھی نہیں سوچتا، کسی کا ریکارڈ نہیں توڑنا مگر اور ڈبل سنچریاں اسکور کرنا چاہتا ہوں، خواہش ہے کہ جو بھی رنز کروں، وہ جیت میں حصہ دار ہوں۔
اوپننگ بیٹر نے کہا کہ ٹیم مینجمنٹ نے سیریز شروع ہونے سے پہلے ہی تین ہزار نمبر والی شرٹ بنالی تھی۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں کبھی یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ کر دکھاؤں گا یا وہ کر دکھاؤں گا، بیٹسمین کے پاس غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی، اکثر اچھا شاٹ کھیل کر بھی آپ آؤٹ ہوجاتے ہیں۔
Comments are closed.