ڈائریکٹوریٹ آف انسپکشن اینڈ رجسٹریشن آف پرائیویث انسٹیٹوشنز سندھ کی ایڈیشنل ڈائریکٹر و رجسٹرار پروفیسر رفیعہ ملاح نے نجی اسکولوں کی جانب سے والدین سے انرولمنٹ کارڈ، ایڈمٹ کارڈ، مارک شیٹ، عارضی سرٹیفکیٹ اور میٹرک کی سند کے نام پر فیس لینے پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور اسے چوری کے مترادف قرار دیا ہے۔
اس سلسلے میں نجی اسکولوں کے سربراہوں کو ایک گشتی مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں کہ بعص نجی اسکول انرولمنٹ کارڈ کے اجرا، ایڈمٹ کارڈ، مارک شیٹ، عارضی سرٹیفکیٹ اور میٹرک کی سند کی مد میں والدین سے فیسیں لے رہے ہیں۔
مراسلے میں اسکولوں کو کہا گیا ہے کہ یہ فیس غیر قانونی ہے اور والدین کو کہا گیا ہے کہ اس مکتوب کو ریکارڈ میں رکھیں اور اگر کوئی اسکول انرولمنٹ کارڈ یا مارک شیٹ و سرٹیفکیٹ کی رقم کا مطالبہ کرے یا چارج کرے تو یہ غیر قانونی کام ہے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ والدین اور طلبہ سے اس مد میں رقم کا مطالبہ کرنا غیر قانونی عمل ہے اور یہ والدین کے لیے اذیت کا باعث بنتا ہے، یہ چوری کی واردات سے کم نہیں ہے، یہ اسکول کی ذمے داری ہے کہ انتظامیہ مذکورہ ریکارڈ کو محفوظ رکھنے کے ساتھ ساتھ اسے جاری کرے۔
مراسلے کے مطابق طلباء کو بغیر کسی فیس کے مارک شیٹ، سرٹیفکیٹ اور انرولمنٹ کارڈ فراہم کیے جائیں اور اگر کسی اسکول کے خلاف شکایت آئی تو اس پر کارروائی کی جائے گی۔
Comments are closed.