مینار پاکستان پر لڑکی سے بدتمیزی اور ہراساں کیے جانے کے واقعے کو 4 روز گزر گئے۔
گزشتہ روز پولیس نے خاتون کی مدعیت میں 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تاہم اب تک کسی کو گرفتار نہ کرسکی۔
ڈی آئی جی شارق جمال نے کہا ہے کہ لڑکی کو ہراساں کرنے کی کافی ویڈیوز موصول ہوچکی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملزمان کی شناخت کے لیے ویڈیوز کا جائزہ لے رہے ہیں۔
شارق جمال نے یہ بھی کہا کہ ملزمان کی شناخت کے لیے ویڈیوز نادرا کو بھجوائیں گے۔
یاد رہے کہ خاتون کے ساتھ 14 اگست کی شام مینار پاکستان لاہور پر کئی سو افراد نے بدتمیزی کی اور ہراساں کیا تھا۔
ہجوم نے خاتون سے 15 ہزار روپے اور موبائل فون چھینا جبکہ ان کی انگوٹھی اور کانوں سے ٹاپس بھی اتار دیے۔
خاتون نے مقدمے میں الزام لگایا کہ ہجوم نے انہیں گھیر لیا، میرے کپڑے پھاڑ ڈالے اور مجھے ہوا میں اچھالتے رہے۔
Comments are closed.