مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا کہ بھارتی غیر ذمہ داری کی انتہا ہے کہ انہوں نے ایک ایٹمی ملک پر میزائل برسا دیا، یہ کیسا ملک ہے جس کا میزائل چل گیا اور وہ تین دن بعد وضاحت کررہا ہے۔
مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے پاکستان کی حدود میں بھارتی میزائل گرنے کے واقعے کی تفصیلات سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ 9 مارچ کو ایک انہونا اور خطرناک واقعہ ہوا، بھارت سے ایک سپرسانک میزائل 250 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے پاکستان میں گرا، بھارتی میزائل 40 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرتے ہوئے پاکستانی علاقے میں گرا۔
معید یوسف نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے، ہمیں پرامن رہنے دیا جائے، ہم دنیا کو بار بار بھارت کے ناقص دفاعی نظام کی طرف توجہ دلاتے رہے ہیں۔
مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ ایسا غیر ذمہ دار ملک کیسے ایٹمی صلاحیت رکھ سکتا ہے، بھارت میں اکثر یورینیم کی خرید و فروخت کے واقعات دنیا کے سامنے آئے ہیں، یہ ایک بہت سنجیدہ واقعہ ہے، دنیا اس معاملے کا فوری نوٹس لے۔
معید یوسف نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان بھارت جیسی ایک بدمعاش ریاست کے ساتھ ڈیل کررہا ہے، بھارت کو پاکستان کو اعتماد میں لینے کی بھی توفیق نہیں ہوئی، بھارت کے ایسے غیر ذمہ دارانہ اقدامات خطے سمیت دنیا بھر کیلئے خطرہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی میزائل کے غلطی سے فائر ہونے کی بھارتی وضاحت بھی مشکوک ہے، دنیا غیرقانونی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کا فوری نوٹس لے۔
یاد رہے کہ بھارت نے پاکستان کی حدود میں میزائل گرنے کے واقعے پر’انتہائی افسوس‘ کا اظہار کیا ہے۔
بھارتی وزارت دفاع نے اس حوالے سے کہا ہے کہ معمول کی دیکھ بھال کے دوران تکنیکی خرابی کی وجہ سے حادثاتی طور پر میزائل فائر ہوا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ 9 مارچ کو معمول کی مینٹینننس کے دوران غلطی سے میزائل فائر ہوا جو پاکستانی علاقے میں گرا، اس واقعے پر گہرا افسوس ہے، تاہم کسی انسانی جان کے نقصان کا نہ ہونا باعث اطمینان ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے راولپنڈی میں نیوز بریفنگ کے دوران بتایا تھا کہ 9 مارچ کو بھارتی حدود سے ایک چيز پاکستانی حدود میں داخل ہوئی، پاکستان ایئر فورس نے اس کی مکمل مانیٹرنگ کی، اس حوالے سے ہمارا ایکشن اور ردعمل بروقت تھا۔
Comments are closed.