پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ میری اننگز کا فیورٹ لمحہ آخری اوور تھا۔
آل راؤنڈر عماد وسیم سے گفتگو کرتے ہوئے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ میرا مائنڈ سیٹ ہمیشہ پازیٹو رہتا ہے، کوشش یہی ہوتی ہے کہ اپنے گیم کو بہتر سے بہتر کروں، ٹیم کی جو ضرورت ہوتی ہے اس کے مطابق کھیلتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے 10 اوورز میں ہم بہت اچھی پوزیشن میں تھے، بیک ٹو بیک وکٹیں گرنے سے مجھے خود کو تھوڑا روکنا پڑا، پھر مجھے ایک ایسا اوور ملا جس سے میں نے مومنٹم حاصل کیا۔
بابر اعظم کا کہنا ہے کہ محمد رضوان کے ساتھ بیٹنگ کر کے اعتماد محسوس کرتا ہوں، ہم دونوں کی کمیونیکیشن پازیٹو ہے، پلان کے مطابق چلتے ہیں، کوشش ہوتی ہے کہ اگر ایک آؤٹ ہو جائے تو دوسرا آخر تک میچ کو لے کر جائے۔
قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ بیٹر کے طور پر آپ کو پتہ ہوتا ہے کہ آپ کہاں کمزور ہیں اور آپ کہاں بہتر ہو سکتے ہیں، پریکٹس کر کے آپ ان چیزوں کو مزید بہتر کرتے ہیں جس سے فائدہ ہوتا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ سنچری کے حوالے سے بالکل ذہن میں نہیں تھا، بس یہ تھا کہ 185 رنز تک لے جائیں، میٹ ہنری کے خلاف جب میں نے رنز کیے تو افتخار احمد نے کہا کہ آپ سنچری کر سکتے ہیں۔
بابر اعظم نے یہ بھی کہا کہ آخری اوور میں پندرہ سولہ رنز درکار تھے، چھکا اور پھر چوکا لگا، افتخار نے کہا کہ جہاں بال آتی وہاں مار دو ہو جائے گی سنچری اور پھر ایسے ہی ہوا۔
Comments are closed.