میجرطفیل محمد شہید نشان حیدر کی اکلوتی صاحبزادی نسیم اختر انتقال کر گئیں۔
خاندانی ذرائع کے مطابق مرحومہ کی نماز جنازہ آج آبائی گاؤں طفیل آباد میں اداکی جائے گی۔
نسیم اختر نے سوگواروں میں ایک صاحبزادے عظمت سلطان اختر کو چھوڑا ہے۔
خیال رہے کہ فاتح لکشمی پور کے نام سے جانے اور پہچانے جانے والے میجر طفیل محمد شہید نشان حیدر کا اعزاز حاصل کرنے والے پاکستان کے دوسرے سپوت تھے۔
انہوں نے 7 اگست 1958 کو لکشمی پور میں بھارتی فوج کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے بحیثیت کمانڈر اپنے ونگ کے ساتھ دشمن کی چوکی کے عقب میں پہنچ کر فقط 15 گز کے فاصلے سے حملہ آور ہوئے،
دشمن نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے مشین گن سے فائرنگ شروع کردی۔ میجر طفیل چونکہ اپنی پلاٹون کی پہلی صف میں تھے اس لیے وہ گولیوں کی پہلی ہی بوچھاڑ سے زخمی ہوگئے۔
تاہم وہ زخمی ہونے کے باوجود آگے بڑھتے رہے اور ایک دستی بم پھینک کر دشمن کی مشین گن کو ناکارہ بنایا۔ انہوں نے 8 اگشت 1958 کو جام شہادت نوش کی۔
5 نومبر 1959ء کو صدر پاکستان فیلڈ مارشل محمد ایوب خان نے کراچی میں ایوان صدر میں منعقد ہونے والی تقریب میں میجر طفیل محمد شہید کو بعد از مرگ اس اعزاز سے نوازا، ان کا یہ اعزاز ان کی صاحبزادی نسیم اختر کو عطا کیا گیا تھا۔
میجر طفیل محمد شہید کا مزار پنجاب کے ضلع وہاڑی کی تحصیل بورے والا کے قریب دہلی ملتان روڈ پر گاؤں 253 ای بی میں واقع ہے جس کو طفیل آباد کے نام سے جانا جاتا ہے۔
Comments are closed.