جمعرات 8؍ شوال المکرم 1442ھ20؍مئی 2021ء

میانمار کے شہر باگو میں فوج کے کریک ڈاؤن میں درجنوں ہلاک

میانمار میں فوجی بغاوت: باگو شہر میں کریک ڈاؤن، ’درجنوں ہلاک، فوجی لاشیں بھی ساتھ لے گئے‘

Protest in Bago - 9 February

،تصویر کا ذریعہReuters

،تصویر کا کیپشن

باگو سمیت مختلف شہروں میں مظاہرے جاری ہیں

میانمار میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ باگو شہر میں ہونے والے مظاہروں پر سکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن میں 80 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

اطلاعات ہیں کہ مرنے والوں کی لاشیں فوجی اپنے ساتھ لے گئے ہیں جس کی وجہ سے شاید ہلاکتوں کی صحیح تعداد کے بارے میں علم بھی نہ ہو سکے۔

عینی شاہدین نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ فوجیوں نے بھاری اسلحہ کا استعمال کیا اور جو بھی چیز حرکت کرتی اسے گولی مار دی جاتی۔

اسی بارے میں پڑھیے

میانمار میں فوج اپنی طاقت قائم رکھنے کے لیے تشدد میں اضافہ کرتی جا رہی ہے۔

رنگون کے قریبی شہر بھاگو میں ہونے والی تازہ ہلاکتیں جمعہ کے روز ہوئیں تاہم وہاں سے تفصیلات باہر آنے میں ایک دن لگ گیا۔ یہاں کے رہائشی قریبی دیہاتوں میں فرار ہونے پر مجبور ہوگئے۔

فائل فوٹو

،تصویر کا ذریعہGetty Images

نگراں گروہوں نے اسسٹنٹ ایسوسی ایشن فار پولیٹیکل پرزنرز کو بتایا کہ ہلاکتوں کی صحیح تعداد شاید بہت زیادہ ہو۔

مظاہرے کے منتظمین میں سے ایک یے ہتوت نے خبر رساں یا ادارے میانمار ناؤ کو بتایا کیا یہ قتل عام کی طرح ہے وہ ہر سائے تک کو گولی مار رہے تھے۔

میانمار جسے برما کے نام سے بھی پہچانا جاتا ہے وہاں یکم فروری کو فوج کی جانب سے اقتدار پر قبضہ کرنے اور ایک سال تک ایمرجنسی نافذ کرنے کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔

فوج کا کہنا ہے کہ انھیں گذشتہ برس ہونے والے عام انتخابات کے دوران فراڈ کی اطلاعات ملی ہیں۔ انتخابات میں نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کی رہنما آنگ سان سوچی کامیاب ہو کر اقتدار میں آئی تھیں تاہم اس الزام کی الیکشن کمیشن نے تردید کی ہے۔

جمعے کو میانمار کے معزول ارکان اسمبلی اور قوامِ متحدہ میں ملک کے سفیر نے میں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کی فوج کے خلاف کارروائی کرے جس میں پابندیوں کے علاوہ اسلحے پر پابندی اور نو فلائی زون شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے اجلاس میں خبردار کیا گیا ہے کہ میانمار ریاست کی ناکامی کے دہانے پر ہے۔

انٹرنیشنل کرائسس گروپ کے سینئر مشیر رچرڈ ہارسے کا کہنا ہے کہ فوج کے اقدامات سے ایسی صورت حال پیدا ہو رہی ہے جس سے کوئی ملک ناقابل حکمرانی یا بے لگام ہو جاتا ہے۔

Map of Myanmar showing Mandalay, Nay Pyi Taw and Yangon

1px transparent line

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.