سندھ ہائی کورٹ نے میئر کے انتخاب کے حوالے سے قانون سازی کے خلاف جماعتِ اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن کی درخواست پر گزشتہ روز کے فیصلے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
عدالتِ عالیہ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ میئر کے الیکشن کے نتائج حافظ نعیم الرحمٰن کی درخواست کے فیصلے سے مشروط ہوں گے۔
سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ میئر اور ڈپٹی میئر کے الیکشن کا شیڈول جاری ہونے کے بعد الیکشن ملتوی نہیں کیا جا سکتا، میئر کا الیکشن ملتوی کرنے سے متعلق جماعتِ اسلامی کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ عدالت نے بلدیاتی ترمیمی ایکٹ 2023ء کے خلاف فریقین سے دلائل طلب کر لیے ہیں۔
تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا ہے کہ جماعتِ اسلامی کی درخواست منظور ہوئی تو انتخاب کالعدم قرار دیا جائے گا، درخواست منظور ہونے پر میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب پرانے قانون کے تحت دوبارہ ہو گا۔
عدالتِ عالیہ نے تحریری فیصلے میں کہا کہ میئر کے الیکشن کے نتائج حافظ نعیم الرحمٰن کی درخواست کے فیصلے سے مشروط ہوں گے۔
Comments are closed.